لکی مروت گیس پائپ لائن بارودی دھماکے سے تباہ
خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں دہشتگردوں نے تخریب کاری کی ایک سنگین کارروائی کرتے ہوئے بیٹنی گیس فیلڈ سے پنجاب جانے والی مرکزی گیس پائپ لائن کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ یہ دھماکہ لکی مروت کے علاقے تورواہ نامی برساتی نالے کے قریب کیا گیا، جہاں زیرِ زمین گزرنے والی پائپ لائن کو نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جس کے فوراً بعد علاقے میں گیس کے شدید اخراج کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ پائپ لائن میں جمع قدرتی گیس نے بھڑکتی آگ کو مزید ہوا دی، جس کے نتیجے میں شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔ جائے وقوعہ پر شدید گرمی اور دھوئیں کے بادل چھا گئے، جس سے قریبی آبادیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کے دستے فوری طور پر موقع پر روانہ کر دیے گئے، جبکہ فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق فنی ماہرین نے گیس کی فراہمی کو فوری طور پر بند کر دیا تاکہ مزید جانی یا مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ یہ واقعہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، جس کا مقصد ریاستی تنصیبات کو نقصان پہنچانا اور توانائی کے شعبے میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق متاثرہ پائپ لائن پنجاب کے متعدد اضلاع کو گیس فراہم کرنے کا ذریعہ تھی، اور اس دھماکے کے نتیجے میں عارضی طور پر گیس کی فراہمی معطل ہو سکتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مرمت کا عمل جلد شروع کیا جائے گا، تاہم مکمل بحالی میں وقت لگ سکتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے واقعے کو تخریب کاری قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور سیکیورٹی اداروں سے تعاون کریں۔ حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگرچہ دھماکہ شدید نوعیت کا تھا، تاہم فوری اقدامات کی وجہ سے جانی نقصان سے بچا جا سکا۔
یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ پاکستان میں توانائی کے وسائل کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا ایک مسلسل خطرہ ہے، جس کے خلاف جامع حکمتِ عملی اور مقامی سطح پر حساس تنصیبات کی مزید سیکیورٹی ناگزیر ہو چکی ہے۔ سیکیورٹی ادارے دہشتگردوں کی تلاش میں مصروف ہیں اور جلد کارروائیوں کی توقع کی جا رہی ہے۔