“وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی غیر ملکی پرچم کی بے حرمتی پر فوری کارروائی کریں، ورنہ استعفیٰ کے لیے تیار رہیں” ایمل ولی خان

“وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی غیر ملکی پرچم کی بے حرمتی پر فوری کاروائی کریں، ورنہ استعفیٰ کے لیے تیار رہیں” ایمل ولی خان

انیس ٹکر

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اے این پی نے وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی پرچم کی بے حرمتی اور پوری قوم کے جذبات مجروح کرنے کے واقعے پر فوری کارروائی کریں، بصورتِ دیگر میں نے اے این پی چارسدہ اور پی ایس ایف چارسدہ کو ہدایت دے دی ہے کہ وہ آئندہ تین دنوں میں، یعنی جمعرات 22 مئی 2025 کو وائس چانسلر کے خلاف احتجاج کے لیے تیار ہو جائیں۔ یا تو کارروائی کریں، یا استعفیٰ کے لیے تیار رہیں۔

ایمل ولی خان کا فیسبک پر جاری کردہ پوسٹ



یاد رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے کانووکیشن کے موقع پر ایک افغان طالبہ کو ڈگری وصولی کے دوران اپنے ساتھ افغان پرچم لے جانے سے روک دیا گیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں اسٹیج پر جانے سے قبل پرچم لے جانے سے منع کیا تھا۔ تاحال اس واقعے پر یونیورسٹی کی جانب سے کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی سکرین شاٹ،ویڈیو کے پی ابزروور فیسبک پیج پر موجود ہے


تاہم سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک بیان میں ڈاکٹر شکیل، جو یونیورسٹی کے چیف پراکٹر ہیں، کا کہنا تھا کہ جب مہمانِ خصوصی اور اعلیٰ عہدیداران اسٹیج پر موجود تھے تو سیکیورٹی کے پیشِ نظر طالبہ کو روکا گیا کیونکہ پرچم اوڑھنے کی وجہ سے ان کے ہاتھ نظر نہیں آ رہے تھے اور خدشہ تھا کہ خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ جائے۔ ہمارا اعتراض پرچم پر نہیں بلکہ اسے اوڑھنے کے طریقہ کار پر تھا۔ اگر اس سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔o i

سوشل میڈیا پر ڈاکٹر شکیل کی گردش کرنے والہ پوسٹ

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے