بدعنوانی کے خلاف اتحاد پر پشاور میں تقریب

بدعنوانی کے خلاف اتحاد پر پشاور میں تقریب

عمران ٹکر

بین الاقوامی انسداد بدعنوانی دن کے موقع پر جامعہ پشاور کے شعبہ کریمنالوجی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے تعاون سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا، جس کا عنوان تھا: نوجوانوں کے ساتھ مل کر بدعنوانی کے خلاف اتحاد: ایک دیانتدار کل کی تشکیل۔

اس تقریب میں نیب کے افسران، ماہرینِ تعلیم اور طلباء نے شرکت کی، جنہوں نے احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے میں نوجوانوں کے کردار کی اہمیت پر گفتگو کی۔

اس موقع پر نیب خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر اختر علی نے قومی احتساب آرڈیننس کے تحت تحقیقات کے عمل، مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کے کردار، اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ریجنل اور ایگزیکٹو بورڈز کے ذریعے اجتماعی فیصلہ سازی کے نظام پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران بدعنوانی کی روک تھام، بالواسطہ ریکوری اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون پر مبنی نئی حکمت عملیوں کی وجہ سے ریکوری کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ رقم 3.8 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔

شعبہ کریمنالوجی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر بشارت حسین نے اقوام متحدہ کنونشن کے تحت منظم جرائم کے خلاف عالمی جدوجہد پر بات کی اور مالی محرکات کو نشانہ بنا کر بدعنوانی کی جڑوں کو ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

تقریب کے دوران نیب نے شعبہ کریمنالوجی کے ساتھ ایم او یو (مفاہمتی یادداشت) کو حتمی شکل دینے کے منصوبے کا اعلان کیا، جس میں طلباء کے لیے انٹرن شپ پروگرام بھی شامل ہوگا۔ اس پروگرام کے ذریعے طلباء کو ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، قانونی اصلاحات کی تجاویز دینے اور پالیسی سازی کے عمل میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔

پینل گفتگو کے دوران طلباء کی بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی، جہاں انہوں نے بدعنوانی کی وجوہات اور معاشرے میں اخلاقی تعمیر نو کے کردار کے حوالے سے بصیرت افروز سوالات اٹھائے۔

سیمینار کے اختتام پر بدعنوانی کے خلاف اجتماعی جدوجہد کی اپیل کی گئی اور ایک کرپشن سے پاک مستقبل کی تشکیل کے لیے معاشرتی اخلاقیات کی بحالی پر زور دیا گیا۔

ویب سائٹ | متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے