خیبر پختونخوا اسمبلی میں جانوروں کی حقوق کی تحفظ کا قانون منظور

خیبر پختونخوا اسمبلی میں جانوروں کی حقوق کی تحفظ کا قانون منظور

پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبائی وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز اور کوآپریٹو ڈویلپمنٹ فضل حکیم خان یوسفزئی نے جانوروں کی فلاح و بہبود کا نیا بل 2024 پیش کر دیا ہے۔ اس بل کا بنیادی مقصد جانوروں کے ساتھ بدسلوکی اور غفلت کا خاتمہ کرنا اور ان کی دیکھ بھال کے اصولوں کو بہتر بنانا ہے۔

اجلاس کی صدارت پینل آف چیئرمین کے رکن شرافت علی کر رہے تھے جہاں وزیر فضل حکیم یوسفزئی نے بل کی اہمیت اور خصوصیات کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1890 سے نافذ پرانا قانون اب دورِ جدید کی ضروریات کو پورا نہیں کرتا اور اسی لیے یہ نیا بل متعارف کرایا جا رہا ہے۔ بل میں جانوروں کی نقل و حمل، علاج معالجہ اور دیکھ بھال کے لیے بہتر قوانین بنائے گئے ہیں تاکہ ان کی غیر ضروری تکالیف کو روکا جا سکے۔

فضل حکیم یوسفزئی نے کہا کہ اس بل کے تحت جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جو جانوروں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی نگرانی کرے گی اور اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔ اس کمیٹی میں مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے اہلکار شامل ہوں گے۔

عوامی شعور بیدار کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ جانوروں کے ساتھ حسن سلوک کو فروغ دیا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے اسکولوں، کالجوں اور دیگر مقامات پر لیکچرز، اشاعتوں اور پوسٹروں کے ذریعے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔

وزیر نے مزید کہا کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں جن میں 100,000 روپے تک جرمانہ، چھ ماہ قید یا دونوں شامل ہیں۔

اس بل کے نفاذ سے نہ صرف جانوروں کی زندگی میں بہتری آئے گی بلکہ مویشیوں کی دیکھ بھال سے بیماریوں کا تدارک بھی ممکن ہوگا جس سے ملکی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا اور برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔

ویب سائٹ | متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے