بیرون ملک پاکستانیوں نے آئی ایم ایف پیکج سے زیادہ رقم بھیجی، لیکن حق رائے دہی سے محروم کیوں؟

بیرون ملک پاکستانیوں نے آئی ایم ایف پیکج سے زیادہ رقم بھیجی، لیکن حق رائے دہی سے محروم کیوں؟

عمر فاروق

حالیہ تین ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج سے بھی زیادہ رقم پاکستان کو ترسیلات زر کی صورت میں بھیجی ہے، لیکن ان پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں ترسیلات زر میں 39 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے سال کے 6.30 ارب ڈالر کے مقابلے میں اس سال 8.80 ارب ڈالر کی رقم پاکستان بھیجی گئی، جو کہ پاکستانی معیشت کے لیے نہایت اہم سہارا ثابت ہو رہی ہے۔ سب سے زیادہ رقم سعودی عرب (68 کروڑ 13 لاکھ ڈالر)، متحدہ عرب امارات (56 کروڑ ڈالر)، برطانیہ (42 کروڑ 36 لاکھ ڈالر)، اور امریکا (27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر) سے بھیجی گئی۔

اس حیرت انگیز مالی تعاون کے باوجود، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ایک اہم جمہوری حق یعنی ووٹ کا حق اب تک نہیں ملا۔ لاکھوں پاکستانی دنیا کے مختلف ممالک میں محنت کر کے اپنی کمائی پاکستان بھیج رہے ہیں، جس سے ملک کی معیشت کو سہارا مل رہا ہے، لیکن ان کا اپنے ملک کی سیاست میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہے۔ یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایسے افراد کو جنہوں نے پاکستان کی معاشی حالت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جمہوری عمل سے باہر کیوں رکھا گیا ہے؟

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے ماضی میں کئی بار بات چیت ہوئی، اور مختلف حکومتوں نے وعدے بھی کیے، لیکن اب تک کوئی عملی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

2018 کے انتخابات کے دوران بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے آن لائن ووٹنگ کا تجربہ کیا گیا، مگر اس کے نتیجے میں چند تکنیکی اور سکیورٹی خدشات سامنے آئے، جس کے باعث یہ عمل آگے نہیں بڑھ سکا۔

کچھ ماہرین کے مطابق، بیرون ملک ووٹنگ کو محفوظ اور شفاف بنانے کے لیے جامع حکمت عملی اور جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، جو اب تک فراہم نہیں کی جا سکی۔

بیرون ملک مقیم کئی پاکستانیوں نے اس ناانصافی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 40 سالہ محمد احمد، جو سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں، کہتے ہیں: “ہم ہر ماہ بڑی رقم پاکستان بھیجتے ہیں، مگر جب الیکشن کا وقت آتا ہے تو ہمیں یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔”

اسی طرح 33 سالہ زینب خان، جو برطانیہ میں مقیم ہیں، کہتی ہیں: “یہ ہماری جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہم پاکستان سے دور ہونے کے باوجود اس کے وفادار ہیں، مگر ہمیں اپنے ملک کی قیادت منتخب کرنے کا حق کیوں نہیں دیا جاتا؟”

پاکستانی حکومت اس معاملے پر کئی بار وعدے کر چکی ہے، مگر عملی اقدامات کی کمی ہے۔ وزیر اعظم کے حالیہ بیانات میں اس بات کا ذکر ضرور ہوا کہ حکومت بیرون ملک پاکستانیوں کو اہمیت دیتی ہے، لیکن ووٹ کے حق سے متعلق کوئی واضح ٹائم لائن یا عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

کیا بیرون ملک پاکستانیوں کو ان کا جمہوری حق ملے گا؟ یہ سوال اس وقت نہایت اہم ہے، خاص طور پر جب ملک کو ان کی معیشتی مدد کی اتنی زیادہ ضرورت ہے۔

ویب سائٹ | متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے