چارسدہ کے مدرسے میں طالبہ پر مبینہ تشدد، والد کی انصاف کی اپیل

چارسدہ کے مدرسے میں طالبہ پر مبینہ تشدد، والد کی انصاف کی اپیل۔

عمران ٹکر

چارسدہ: غریب آباد کے علاقے میں واقع جامعہ عائشہ للبنات میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک طالبہ کو مدرسے کے اساتذہ کی جانب سے مبینہ طور پر شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تشدد کے نتیجے میں طالبہ کا ناک ٹوٹ گیا، اور اس کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

طالبہ کے والد نے اس معاملے کو چارسدہ کے سٹی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کیا، جہاں ان کی درخواست پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کو بلاوجہ بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اسے حبس بے جا میں بھی رکھا گیا۔ والد نے مزید انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی کا اگلے روز ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال چارسدہ میں ناک کی سرجری بھی طے ہے۔

والد نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک غریب آدمی ہیں اور چارسدہ پولیس سے اپیل کی کہ ان کی بیٹی کو انصاف دلایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود ملزمان کی گرفتاری نہیں کی گئی، جس پر والد نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کو انصاف نہ ملا تو وہ احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے۔

یہ واقعہ چارسدہ میں بڑھتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تشدد کے رجحان پر بھی ایک سوالیہ نشان ہے، اور مقامی لوگ اس واقعے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ دوسری طرف خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر ایکٹ 2010 کے مطابق کسی بھی بچہ پر جسمانی تشدد کی سزا 6 مھینے قید اور 50 ھزار روپے جرمانہ ہے۔

ویب سائٹ | متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے