خیبرپختونخوا حکومت کا بھتہ خوری کے خلاف سخت کارروائیوں کا فیصلہ
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بھتہ خوری کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید سخت اور وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب نہ صرف بھتہ خوروں کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے بلکہ بھتہ دینے والوں کو بھی قانونی شکنجے میں لانے کی تیاریاں مکمل کی جا رہی ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کنٹریکٹرز، مائنز لیز ہولڈرز اور کاروباری شخصیات بھتہ دینے میں ملوث ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت نے ان افراد کے خلاف بھی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ بھتہ دینے والوں کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ذریعے جامع کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کیا جائے گا تاکہ سرحد پار سے آنے والی بھتہ خوروں کی کالز اور ان کے پوائنٹ آف کنٹیکٹ کو ٹریس کیا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سی ٹی ڈی کو کال ٹریس کرنے اور پوائنٹ آف کنٹیکٹ تک رسائی حاصل ہے، تاہم وفاقی سطح پر ابھی تک بھتہ خوری کی روک تھام کے لیے کوئی ٹاسک فورس تشکیل نہیں دی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کا یہ نیا اقدام بھتہ خوری کے خاتمے کے لیے ایک سخت اور فیصلہ کن قدم قرار دیا جا رہا ہے جس کا مقصد نہ صرف بھتہ خوروں کا قلع قمع کرنا ہے بلکہ بھتہ دینے والوں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔