خاتون ملازمہ کی دو سرکاری اداروں سے بیک وقت تنخواہ لینے کی انکوائری شروع

خاتون ملازمہ کی دو سرکاری اداروں سے بیک وقت تنخواہ لینے کی انکوائری شروع

چارسدہ: ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر (ون) چارسدہ نے باچا خان یونیورسٹی کی وارڈن اسسٹنٹ کرن زرین کے خلاف بیک وقت دو سرکاری محکموں سے تنخواہ لینے کے الزام میں انکوائری شروع کر دی۔ باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کو باقاعدہ مراسلہ جاری

مراسلے کے مطابق کرن زرین 2018 سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس چارسدہ میں بطور لیڈی ہیلتھ ورکر (LHW) کام کر رہی ہیں، جبکہ ستمبر 2022 میں انہیں باچا خان یونیورسٹی میں وارڈن اسسٹنٹ بھی تعینات کیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق وہ اس وقت بھی یونیورسٹی سے تنخواہ وصول کر رہی ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ بغیر اجازت دو سرکاری محکموں سے بیک وقت تنخواہ وصول کرنا سنگین بدعنوانی اور قانونی جرم ہے۔ اس حوالے سے باچا خان یونیورسٹی کے رجسٹرار سے ملازمت کا ریکارڈ، تقرری کے کاغذات اور تنخواہوں کی تفصیلات تین روز کے اندر رپورٹ کی صورت میں طلب کر لی گئی۔


ذرائع کے مطابق “کرن زرین، جو باچا خان یونیورسٹی میں اسسٹنٹ وارڈن کے عہدے پر تعینات ہے، سابق وائس چانسلر بشیر احمد کی بھتیجی ہیں، جبکہ ان کا بھائی بھی باچا خان یونیورسٹی میں پرو وسٹ کی سیٹ پر ملازمت کر رہا ہے۔

ویب سائٹ |  متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے