باجوڑ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے این پی علما کونسل کے سربراہ مولانا خان زیب سمیت دو افراد شہید

سید فضل اللہ

باجوڑ: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق امیدوار قومی اسمبلی مولانا خان زیب اپنے ساتھی سمیت شہید کر دیے گئے، جبکہ واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری برائے امورِ علماء اور باجوڑ سے قومی اسمبلی کے سابق امیدوار مولانا خان زیب کو نامعلوم افراد نے تحصیل خار کے ہیڈ کوارٹر سے چند قدم کے فاصلے پر شنڈئی موڑ میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ ان کے ساتھ سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار شیر زادہ بھی شہید ہو گئے، جبکہ واقعے میں تین افراد، ڈاکٹر طارق، شاہ سوار اور عثمان زخمی ہوئے۔

مولانا خانزیب شہید کی متاثرہ گاڑی کی تصویر

ذرائع کے مطابق مولانا خان زیب باجوڑ میں 13 جولائی کو ہونے والے امن مارچ کے حوالے سے مہم چلا رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم افراد نے شنڈئی موڑ پر ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں مولانا خان زیب اور پولیس اہلکار شیر زادہ موقع پر ہی شہید ہو گئے، جبکہ تین ساتھی شدید زخمی ہوئے۔

واقعے کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان اور شہری شہید کا تابوت اٹھا کر خار بازار کی جانب احتجاج کے لیے روانہ ہو گئے۔ مولانا خان زیب کا جنازہ 11 جولائی بروز جمعہ صبح 11 بجے ان کے آبائی علاقے ناوگئی میں ادا کیا جائے گا۔

باجوڑ واقعہ پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا سخت نوٹس

باجوڑ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا خان زیب سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ضروری کارروائی کی ہدایت جاری کی۔

علی امین گنڈاپور نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔

مولانا خانزیب کے بھائی سے مشاورت کے بعد شہادت کی ایف آئی آر ریاست کے خلاف درج کی جائےگی، ایمل ولی خان


عوامی نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے مولانا خانزیب کی شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پختونوں کی سرزمین پر خون بہانا آسان بنا دیا گیا ہے اور ریاستی ادارے اس ظلم میں شریکِ جرم ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مولانا خانزیب کے بھائی سے مشاورت کے بعد شہادت کی ایف آئی آر ریاست کے خلاف درج کی جائے گی، کیونکہ یہ واقعہ کسی ذاتی دشمنی کا نتیجہ نہیں بلکہ ریاستی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ ہم برسوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ ضم شدہ اضلاع کو دوبارہ دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ چالیس ہزار سے زائد دہشتگردوں کو لا کر انہیں سہولت، ہتھیار اور کھلی نقل و حرکت دی گئی، اور انہی کے ہاتھوں آج ہمارے رہنماؤں اور شہریوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ان دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور پشت پناہوں کا احتساب نہیں ہوگا، پختون اسی طرح قتل ہوتے رہیں گے۔ ایمل ولی خان نے ریاست سے سوال کیا کہ ان دہشتگردوں کو واپس کس نے لایا، سہولت کس نے دی، اور ریاستی ادارے کیوں خاموش ہیں؟

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اے این پی اپنے شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دے گی اور ہر سطح پر اس ناانصافی کے خلاف جنگ جاری رکھے گی۔

باجوڑ واقعہ قابلِ مذمت ہے، مولانا خان زیب کی شہادت بڑا نقصان ہے ، مینا خان آفریدی

پشاور: خیبرپختونخوا کی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز، مینا خان آفریدی نے باجوڑ فائرنگ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “باجوڑ میں معصوم جانوں کا ضیاع دہشت گردی کا بزدلانہ عمل ہے۔”

مینا خان آفریدی نے کہا کہ مولانا خان زیب اور پولیس اہلکار کی شہادت ایک ناقابلِ برداشت نقصان ہے۔ مولانا خان زیب امن کی بحالی کے لیے سرگرم تھے اور ان کی شہادت خطے کے لیے بڑا صدمہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ حکومت ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔”

وزیر تعلیم نے شہداء کے لواحقین سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے باجوڑ جیسے واقعات کو پختون خطے کے امن کو نقصان پہنچانے کی سازش قرار دیا۔

سپیکر نے کہا کہ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل برداشت ہے، سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی

سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے باجوڑ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا خانزیب سمیت دو افراد کے جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل برداشت ہے، اور ایسے بزدلانہ واقعات معاشرتی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔

بابر سلیم سواتی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔

سپیکر نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث عناصر کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ ایسے سانحات کا اعادہ نہ ہو۔

یہ سٹوری جاری ہے، مزید اپڈیٹس آنے کے بعد ایڈ کی جائے گی

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے