ضلع کرک میں پرائمری اسکولز کے 800 اساتذہ معطل

ضلع کرک میں پرائمری اسکولز کے 800 اساتذہ معطل

محمد ابرار خٹک

خیبر پختونخواہ کے ضلع کرک میں پرائمری اسکولز کے 800 اساتذہ معطل کر دیئے. ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل کرک نے معطلی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں. ضلع بھر کے اکثریتی پرائمری سکول پشاور میں اساتذہ کا مطالبات کے حق میں احتجاج کے باعث بند ہوچکے ہیں۔

ضلع کرک میں پرائمری اسکولز کے 800 اساتذہ معطل کر دیئے، معطل ہونیوالے اساتذہ میں بانڈہ داؤدشاہ کے 324 اساتذہ شامل ہے، تخصیل تخت نصرتی کے 281 اور تحصیل کرک کے195 اساتذہ کو معطل کیا گیا ہے، ضلع بھر کے اکثریتی پرائمری سکول پشاور میں اساتذہ کے احتجاج کے باعث بند ہوچکے ہیں، والدین سخت پریشانی کے شکار ہوچکے ہیں، واضح رہے کہ گزشتہ چار دنوں سے اساتذہ کا مطالبات کے حق میں پشاور میں احتجاج جاری ہے. پرائمری اسکولز کے اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت اساتذہ کی اپگریڈیشن کریں، صوبائی حکومت اساتذہ کو جلد ریگولاریز کریں اور صوبائی حکومت پرائمری اسکولوں کی پرائیویٹ کرنے کے فیصلے نہ کریں.

دوسری جانب والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے. پشاور میں اساتذہ کے احتجاج کے باعث پرائمری اسکولز بند ہے، صوبائی حکومت کے احکامات پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ نے پرائمری اسکول کے تمام اساتذہ کو معطلی کا اعلامیہ جاری کردیا۔

اپٹا کرک کے ضلعی صدر جاوید اقبال صاحب نے صحافی ابرار خٹک کو فونک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت انتظار کیا، جرگے کئے، موجودہ حکومت کے ہر ایم پی اے اور وزراء کے ساتھ ملاقاتیں کی،
لیکن فائنانس ڈیپارٹمنٹ حکومت کو غلط اعداد و شمار سے گمراہ کر رہی ہے. انہوں نے کہا کہ پرائمری اساتذہ کی آپ گریڈیشن پر تین ارب کے اخراجات ہیں جو حکومت کے لیے کوئی بڑی بات نہیں، حکومت جلد از جلد ہمارے مطالبات پورے کریں۔

ویب سائٹ | متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے