ایبٹ آباد میں پولیس تشدد سے نوجوان کی ہلاکت، لواحقین کا شدید احتجاج

ایبٹ آباد میں پولیس تشدد سے نوجوان کی ہلاکت، لواحقین کا شدید احتجاج

ایبٹ آباد، ملک پورہ کے رہائشی محبوب نامی نوجوان پولیس اہلکاروں کے مبینہ تشدد کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔ 14 اگست کو بچوں کی معمولی لڑائی میں مداخلت کرنے والے محبوب کو پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد اسے ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد میں داخل کیا گیا۔ تاہم، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے محبوب آج دم توڑ گیا۔

محبوب کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ محبوب کو آہنی کلپ سے مارا گیا، جس کے نتیجے میں اس کی گردن بھی ٹوٹ گئی تھی۔ محبوب نے موت سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں اپنے اوپر ہونے والے تشدد اور ملزمان کے ناموں کا ذکر کیا تھا۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد تھانہ سٹی پولیس اپنے اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 14 اگست کے واقعے کا مقدمہ 20 اگست کو درج کیا گیا، جس میں سات افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں دو حاضر سروس پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

لواحقین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بااثر ملزمان کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو وہ محبوب کی لاش کو چوک میں رکھ کر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ محبوب کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر پولیس کے اندر موجود تشدد اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مسائل کو سامنے لے آیا ہے، جس نے ایک غریب شہری کی جان لے لی۔ لواحقین اور عوام نے اس واقعے کی فوری اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایڈیٹر کے پی آبزرور
متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے