چارسدہ: ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفس چارسدہ میں روایتی کاغذی نظام کی جگہ جدید آفس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرا دیا گیا

چارسدہ: ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفس چارسدہ میں روایتی کاغذی نظام کی جگہ جدید آفس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرا دیا گیا ہے، جس کے ذریعے اب کیسز کا مکمل ریکارڈ  ایف آئی آر سے لے کر عدالتی فیصلوں تک ڈیجیٹل انداز میں دستیاب ہوگا۔

ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سنگین شاہ نے بتایا کہ اس سسٹم کا کامیاب آغاز وہ پہلے ملاکنڈ میں کر چکے ہیں، اور اب چارسدہ میں بھی یہ نظام فعال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری اب صرف ایف آئی آر نمبر کی مدد سے کیس کی موجودہ صورتحال، یعنی وہ انویسٹیگیشن میں ہے یا عدالت میں، باآسانی جان سکیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ “ہم صرف پراسیکیوٹر نہیں بلکہ پبلک ڈیفنڈر بھی ہیں، اور ہمارا بنیادی فرض عوام کے قانونی حقوق کا تحفظ ہے۔ پولیس کو انویسٹیگیشن میں رہنمائی دینا ہو یا عدالت میں چارج فریمنگ سے لے کر فیصلے تک پراسس، پراسیکیوشن کا کردار ہر سطح پر اہم ہے۔”

ڈی جی پراسیکیوشن روبینہ حیدر بخاری نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ چارسدہ آفس کا یہ اقدام قابلِ تقلید ہے، جس سے نہ صرف معلومات تک رسائی ایک کلک پر ممکن ہوگی بلکہ شفافیت بھی بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سسٹم ملاکنڈ اور چارسدہ کے بعد اب خیبر پختونخوا کے تمام 37 اضلاع میں متعارف کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عوامی آگاہی کے لیے ایک ایف ایم ریڈیو پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے، جبکہ ہر ضلع میں آگاہی سیشنز بھی منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو بتایا جا سکے کہ پراسیکیوشن کا نظام کیا ہے اور اس سے فائدہ کیسے اٹھایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے