نوشہرہ میں پولیس نے چار چینی سائیکل سوار سیاحوں کو این او سی نہ ہونے اور سیکیورٹی خدشات کی بنا پر خیبر پختونخوا میں داخل ہونے سے روک دیا۔ یہ چینی سیاح پنجاب سے نوشہرہ کے راستے پشاور جانے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن اٹک خیر آباد کے مقام پر نوشہرہ پولیس نے ان کو مزید سفر کرنے سے منع کر دیا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق، چینی سیاحوں کے پاس ضروری سفری دستاویزات اور وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ این او سی موجود نہیں تھا، جس کی وجہ سے انہیں صوبے میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شام کے وقت سیاحوں کو خیبر پختونخوا میں داخل ہونے دینا سیکیورٹی رسک تھا، اور ان کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں پولیس اسکواڈ کے ہمراہ اسلام آباد واپس بھیج دیا گیا۔
شانگلہ میں چینی بس پر ہونے والے حملے کے بعد وفاقی حکومت نے چینی شہریوں کی نقل و حرکت کے لیے سخت ایس او پیز نافذ کیے ہیں، جن کے تحت چینی سیاحوں کو بہتر سیکیورٹی فراہم کرنے کے بعد ہی سفر کی اجازت دی جاتی ہے۔ ڈی پی او نوشہرہ نے مزید کہا کہ این او سی حاصل کرنے والے غیر ملکیوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے اور اس کے بعد ہی انہیں صوبے میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔
یہ واقعہ سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پس منظر میں پیش آیا ہے، جہاں حکومت اور سیکیورٹی ادارے غیر ملکیوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔