پشاور پولیس لائنز خودکش حملے کے سہولت کار پولیس اہلکار کی گرفتاری، دو خودکش جیکٹس برآمد

پشاور پولیس لائنز خودکش حملے کے سہولت کار پولیس اہلکار کی گرفتاری، دو خودکش جیکٹس برآمد

پشاور: خیبر پختونخوا میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پشاور کے علاقے جمیل چوک، رنگ روڈ سے پولیس لائنز مسجد کے خودکش حملے میں ملوث سہولت کار پولیس کانسٹیبل محمد ولی عرف عمر کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار اہلکار پشاور پولیس کا ملازم ہے اور اس کے قبضے سے دو خودکش جیکٹس برآمد ہوئی ہیں۔

محمد ولی، جو کہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کا رکن بھی ہے، نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ 30 جنوری 2023 کو مسجد پولیس لائنز پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے کے لیے سہولت کاری فراہم کر رہا تھا۔ اس حملے میں 86 پولیس اہلکار شہید اور 249 زخمی ہوئے تھے۔

گرفتار دہشت گرد محمد ولی نے خودکش حملہ آور کو ہدف تک پہنچانے، ریکی کرنے اور حملے کی منصوبہ بندی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ افغانستان سے خودکش جیکٹس اور دھماکہ خیز مواد کی ترسیل میں بھی ملوث تھا۔

گرفتار سہولت کار پشاور پولیس کا اہلکار 2019 میں پولیس میں بھرتی ہوا جو کہ پولیس لائن خودکش دھماکے میں ملزم نے 2 لاکھ روپے کے عوض یہ دھماکہ کروایا۔ دھماکہ میں 86 پولیس اہلکار شہید اور 249 زخمی  ہوئے تھے. گرفتار سہولت کار ملزم کانسٹیبل محمد ولی کا کہنا ہے کہ 3 سال قبل فیس بک پر جنید نامی شخص سے رابطہ ہوا۔ 10 دن کی چھٹی لیکر براستہ کوئٹہ چمن بارڈر افغانستان گیا اور وہاں جنید مجھے دہشتگردوں کے مرکز شونکڑئے افغانستان لے گیا جہاں میرا برین واش کیا گیا.

یاد رہے کہ اس حملے سے قبل سی ٹی ڈی نے مارچ 2023 میں امتیاز عرف تورہ شپہ نامی ایک اور سہولت کار کو گرفتار کیا تھا جس نے جماعت الاحرار کی قیادت کو پولیس لائنز حملے کا ذمہ دار قرار دیا اور اس حملے کو سابقہ امیر عمر خالد خراسانی کے قتل کا بدلہ قرار دیا۔

محمد ولی کی گرفتاری قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 22 ماہ کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے۔ سی ٹی ڈی اور دیگر انٹیلیجنس ادارے عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف پُرعزم ہیں اور جماعت الاحرار جیسے گروہوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر متحد ہیں۔

Website | + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے