خیبرپختونخوا حکومت کا زمین کے ریکارڈ میں شفافیت لانے کے لیے “الیکٹرانک جائیداد کارڈ” کا اجرا
پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے صوبے میں جاری زمین کے ریکارڈ کی اصلاحات کے سلسلے میں “الیکٹرانک جائیداد کارڈ” متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام شہریوں کو ان کی زمین کے ریکارڈ تک محفوظ اور آسان رسائی فراہم کرنے کے لیے ایک مربوط نظام کے طور پر شروع کیا جا رہا ہے۔
جائیداد کارڈ کو ابتدائی طور پر ضم شدہ اضلاع میں متعارف کروایا جائے گا اور یہ ایک ای-پاس بک کے طور پر کام کرے گا۔ اس کارڈ کے ذریعے شہری اپنے زمین کے تمام ریکارڈز کو اس پر موجود کیو آر کوڈ کو اسمارٹ فون سے اسکین کر کے با آسانی دیکھ سکیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ فیصلہ پیر کے روز وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں بورڈ آف ریونیو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ریونیو نذیر عباسی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محمد عابد مجید اور اکرام اللہ خان، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید امتیاز حسین شاہ، اور دیگر سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران شرکاء کو جائیداد کارڈ کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ یہ کارڈ زمین کے ریکارڈ میں ممکنہ چھیڑ چھاڑ اور جعلسازی کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوگا اور شہریوں کو زمین کے ریکارڈز اور دیگر ریونیو امور میں سہولت فراہم کرے گا۔
جائیداد کارڈ میں ہر شہری کی ملکیت میں موجود تمام زمینوں کا مکمل ریکارڈ موجود ہوگا اور اس میں موجود معلومات کی تصدیق کے لیے ایک موبائل ایپ بھی دستیاب ہوگی۔
اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکٹرانک جائیداد کارڈ کا اجرا صوبائی حکومت کی ریونیو اصلاحات کے حوالے سے ایک اہم اقدام ثابت ہوگا جس سے شہریوں کو اپنے زمین کے ریکارڈز تک رسائی میں آسانی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت زمین کے ریکارڈ کی اصلاحات میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کا مؤثر استعمال کر رہی ہے جو کہ زمین کے تمام معاملات میں شفافیت کو یقینی بنائے گا۔
جائیداد کارڈ نہ صرف شہریوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرے گا بلکہ ملکیت کے حوالے سے تنازعات کے حل میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ جائیداد کارڈ کو جلد از جلد باضابطہ طور پر لانچ کیا جائے تاکہ شہری اس جدید سہولت سے بروقت مستفید ہو سکیں۔