خیبر میں پشتون قومی جرگہ تاخیر سے شروع، آج باقاعدہ کارروائی کا آغاز

خیبر میں پشتون قومی جرگہ تاخیر سے شروع، آج باقاعدہ کارروائی کا آغاز

انیس ٹکر

خیبر: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کی قیادت میں منعقد ہونے والا پشتون قومی جرگہ انتظامات کی کمی کے باعث تاخیر کا شکار ہوا جس کی وجہ سے کل کے بجائے آج اس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ آج کے اجلاس میں مرکزی پنڈال میں بڑی اسکرین نصب کی گئی جس پر پشتونوں پر ہونے والے مظالم کی دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں جو شرکاء کو پورے جرگے کے دوران دکھائی جاتی رہیں گی۔


جرگہ رپورٹ کے مطابق آج تک 76584 پشتون بم دھماکوں میں شہید ہوچکے ہے. ضلع کرم میں شعیہ اور سنی کی آپس میں لڑائی سے 4100 لوگ مر چکے ہیں. ڈیٹا کے مطابق پورے فاٹا میں ایک ہزار تک مساجد و مدارس شہید ہوئے ہیں۔ ڈیٹا کے مطابق قبائلی پشتون بیلٹ میں 35 بڑے بازار مسمار کئے گئے جنکا ازالہ آج تک نہیں ہوا۔ اس طرح 47 لاکھ پشتون idps ہوئے ہیں جن میں سے 23 لاکھ تاحال بے گھر ہے۔ ڈیٹا رپورٹ پولیو کمپین کے دوران پولیو ٹیم کی 213 خواتین شہید ہوچکی ہیں.


پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے گزشتہ رات اور آج مغرب کے بعد شرکاء سے خطاب بھی کیا،
آج کے جرگے میں پشتون آبادی والے مختلف اضلاع سے آنے والے مختلف قوموں کی مشران، سیاسی جماعتوں کے نمائندگان، کی اپنی اپنی پنڈالوں میں نشستیں بھی متوقع تھی ۔ جن میں سب اپنی مسائل مشران کے سامنے رکھیں گی اور پھر اس قوم کا سربراہ کل تک مرکزی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کا پابند ہے.
13 اکتوبر کو مشترکہ مشاورت کے بعد جرگہ کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں پشتون قومی عدالت کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔


جرگے کے دوسرے دن عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نےبھی شرکت کی. ایمل ولی خان نے خیبر پشتون قومی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنڈال میں موجود شرکاء خیبر پختونخوا کے ہر کونے سے اپنی قوم کے مسائل اور جذبات کو لے کر آئے ہیں، اور ان کے جوش و جذبے کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جرگے کا پرامن انعقاد ان کے لیے ایک بڑا امتحان تھا اور منظور پشتین نے اس کے لیے انتھک محنت کی۔

ایمل ولی نے ریاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جرگے کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن قوم کے اتحاد کی بدولت یہ ممکن ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پختونخوا میں جرگے کا انعقاد ہماری تاریخ کا حصہ ہے اور کوئی بھی اسے ہم سے چھین نہیں سکتا۔ اگر کسی کو ایک جرگے سے تکلیف ہے تو ہم مزید ہزاروں جرگے کریں گے۔ انہوں نے پاکستان کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کو مانتے ہیں لیکن مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان بھی ہمیں تسلیم کرے۔


سینیٹر مشتاق احمد نے خیبر پشتون قومی جرگہ میں شرکت کی اور بعد میں سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ منظور پشتین اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے خیبر پختونخوا اور پشتونوں کے مسائل و وسائل پر مقدمہ پیش کیا، جو پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق تھا۔ انہوں نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک پرامن جرگے کو منفی پروپیگنڈے اور تشدد سے نمٹنے کی کوشش کی گئی، جو کہ غیر مناسب ہے۔


جرگے میں بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت نے اس اجتماع کو نمایاں حیثیت دی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی خواتین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہمارے بھائی لاپتہ ہیں، کچھ کو مارا گیا، کچھ کو اٹھایا جاتا ہے اور ہم اسی دکھ میں جی رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشتونوں کو ملک میں وہ حقوق نہیں ملے جو باقی قوموں کو دیے گئے ہیں۔ وزیرستان اور دیگر علاقوں میں ہر روز مائیں اپنے بچوں کی شہادت پر سوگ مناتی ہیں۔ خواتین نے جرگے سے امید ظاہر کی کہ ان کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا تاکہ ان کی آنے والی نسلیں ان مشکلات کا سامنا نہ کریں۔

جرگے میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی شرکت بھی متوقع تھی جنہوں نے آج موقع پر پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا اور شرکاء کے لیے پانی، عارضی واش رومز، روشنی، میڈیکل کیمپ سمیت دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کی ہدایت جاری کی۔ وزیر اعلی نے فوری طور پر شرکاء کے لیے پانچ ہزار کمبل فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے جرگے کے پہلے روز سے پنڈال میں میں میڈیکل کیمپ قائم کیا ہوا جس میں چار ہزار سے زائد افراد کی چیک اپ کی جا چکی ہے اور انکی ادویات سمیت ضروری سہولیات فراہم کی جا چکے ہیں. مشیر صحت کے احکامات کے مطابق قومی جرگے کے ختم ہونے تک فری میڈیکل کیمپ جاری رہے گا اور اس میڈیکل کیمپ میں مفت ادویات، چیک اپ اور ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے تمام تر سہولیات موجود ہیں.


یہ جرگہ کل بھی جاری رہے گا اور کل کے روز اس کا حتمی اعلامیہ جاری ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

Website | + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے