پختون قومی جرگہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ اور منظور پشتین کی اہم پریس کانفرنس
عمر فاروق
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں ہونے والے پختون قومی جرگہ کے حوالے سے صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین نے اہم پریس کانفرنس کی۔ دونوں رہنماؤں نے جرگے کے انعقاد اور اس کے مقاصد پر تفصیلی گفتگو کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پختون قومی جرگہ ایک اہم پلیٹ فارم ہے جہاں اجتماعی مسائل پر بات کی ہوتی ہے اور امن کے فروغ کی بات ہوتی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جرگے کی میزبانی صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ اور مقامی کوکی خیل قبیلہ مل کر کریں گے، اور صوبائی حکومت نے مقتولین کے اہل خانہ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا، “پر امن جرگہ کا انعقاد ہر شخص کا حق ہے، اور ہم یہ مسئلہ ہر فورم پر اٹھائیں گے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کو حل کیا جا سکے۔”
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے پریس کانفرنس میں جرگے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پختون قومی جرگہ ایک روایتی پلیٹ فارم ہے جہاں اجتماعی فیصلے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جرگے میں کوئی سربراہ نہیں ہوتا، بلکہ ہر شخص کا اپنا کردار ہوتا ہے۔
منظور پشتین کا کہنا تھا کہ جرگے کا مقصد پختون قوم کے ساتھ ہونے والے مظالم، گمشدہ افراد، مالی نقصانات اور دیگر مسائل پر گفتگو کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جرگہ پختون قوم کے مستقبل میں ایسے مظالم کی روک تھام کے لیے حل تلاش کرے گا اور ان لوگوں کو بھی جوابدہ بنائے گا جو ماضی میں ان مظالم کے ذمہ دار ہیں۔
منظور پشتین نے مزید کہا، “پختون قوم اپنے شہداء کے خون کو کبھی نہیں بھولے گی۔ ریاست ہمیں دہشت گرد کہتی ہے، جبکہ اصل دہشت گرد آج بھی پاکستان میں آزاد گھوم رہے ہیں۔”
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جرگہ مقررہ وقت اور جگہ پر پر امن طریقے سے منعقد کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور اور منظور پشتین دونوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرگہ میں پختون قوم کے مسائل کو زیر بحث لا کر ان کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس اہم پریس کانفرنس کے بعد یہ امید کی جا رہی ہے کہ پختون قومی جرگہ نہ صرف پختون قوم کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، بلکہ اس سے خطے میں امن و امان کی فضا بھی قائم ہو گی۔
Umer Farooq
عمر فاروق وائس اف امریکہ اردو سروس، فرینٹئر پوسٹ، اردو نیوز اور دیگر قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ گزشتہ 11 سال سے صحافتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں وہ خیبر پختون خواہ میں انویسٹیگیٹو اور ملٹی میڈیا جرنلزم کے ماہر سمجھے جاتے ہیں