صوبے میں کسی بھی قسم کے ڈرون حملے یا ملٹری آپریشن کو منظور نہیں کیا جائے گا: وزیراعلی

صوبے میں کسی بھی قسم کے ڈرون حملے یا ملٹری آپریشن کو منظور نہیں کیا جائے گا: وزیراعلی

چارسدہ: وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی بھی قسم کے ڈرون حملے یا ملٹری آپریشن کو منظور نہیں کیا جائے گا اور صوبائی فیصلے بند کمروں میں نہیں بلکہ عوامی نمائندوں اور صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہوں گے۔ یہ بیان انہوں نے چارسدہ کے رجڑ گراؤنڈ میں منعقدہ بڑے جلسے سے جمعہ کو دیا، جس میں ہزاروں کارکنان اور عوامی شماری شریک تھی۔

چارسدہ: وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سٹیج پر عوام کی والہانہ استقبال کو جواب دے رہے ہیں.

وزیرِ اعلیٰ نے جلسے کے دوران سخت لہجے میں کہا کہ “میرا جینا مرنا عوام کے لیے ہے” اور انہوں نے بارہا اس بات پر زور دیا کہ ان کا اور ان کی جماعت کا عزم عمران خان کی رہائی تک قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حوالے سے جو فیصلے بنائے جا رہے ہیں وہ غلط، غیر شفاف اور بند کمرے کے فیصلے ہیں جنہیں عوام قبول نہیں کریں گے۔ افریدی نے بتایا کہ عدالت میں عمران خان سے ملنے کی کوششوں کے باوجود انہیں ملنے نہیں دیا گیا، اس وجہ سے انہوں نے اپنا مقدمہ عوامی عدالت میں رکھا ہے۔

انہوں نے میڈیا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بعض افراد پریس کانفرنس کرکے انہیں دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ انہیں “بچہ” کہہ کر کم تر قرار دیا گیا کہ وہ ڈیلیور نہیں کر پائیں گے، مگر آج عوام کی موجودگی اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ تبدیلی آ چکی ہے اور یہ تبدیلی پورے ملک کے لیے انقلاب ثابت ہوگی۔

جلسے میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر خان، مرکزی رہنما احمد خان نیازی، ایم این ایز فضل محمد خان، سابق صوبائی وزراء فضل شکور خان، عارف احمد زئی، ارشد عمر زئی، ایم پی اے خالد خان مہمند اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم خان سواتی، عائشہ بانو، مینا خان آفریدی، عاطف خان اور علی اصغر خان سمیت پارٹی کے سینئر رہنما بھی موجود تھے۔ وزیرِ اعلیٰ کے جب جلسہ گاہ میں داخل ہوتے ہی کارکنان نے کھڑے ہو کر ان کا پرجوش استقبال کیا اور عمران خان کے تصاویر لہراتے رہے۔

وزیرِ اعلیٰ نے خاص طور پر کہا کہ صوبے کے مسائل کا حل صوبے کے اندر تلاش کیا جائے گا اور بیرونی طاقتوں یا بند کمروں کے فیصلوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں تعلیم، صحت اور بیوروکریسی کے شعبوں میں بہتری لائی جائے گی اور گڈ گورننس کے اصولوں کے تحت ادارہ جاتی اصلاحات انجام دی جائیں گی۔

انہوں نے ہنگو میں حالیہ دھماکے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ قسم کے واقعات بند کمروں میں لئے جانے والے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے واضح کیا کہ عوامی طاقت کے ساتھ مل کر وہ عمران خان کی رہائی کے لیے نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے سطح پر جدوجہد کریں گے۔

جلسے کی ایک اہم نوعیت یہ بھی تھی کہ اس میں پی ٹی آئی نے چارسدہ سے مخصوص سیاسی صفایا کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اپنے مقاصد اور آئندہ حکمتِ عملی کا عندیہ دیا۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وہ عمران خان کی ہدایات اور وژن کے مطابق صوبائی سطح پر فیصلے کریں گے اور پارٹی تنظیم کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق چارسدہ کا یہ جلسہ صوبائی سیاست میں ایک واضح پیغام ہے — مقامی قیادت عوامی محاذ کو مضبوط کر کے بند کمروں کے فیصلوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ دوسری طرف ناقدین کا کہنا ہے کہ سخت بیانات اور شخصیت محور احتجاج ملکی سیاسی کشیدگی کو بڑھا سکتے ہیں، اس لیے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

جلسے کے بعد وزیرِ اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پُرامن رہیں اور اپنے حقوق کے لیے آئینی و قانونی راستے اختیار کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کل خیبر امن جرگہ میں شرکت کریں گے اور آئندہ کے فیصلوں کو جماعتی اور عوامی مشاورت سے مرتب کیا جائے گا۔

Website |  + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے