پاکستان کی عسکری صلاحیتیں: مسلم دنیا کی سب سے مضبوط فوج

پاکستان کی عسکری صلاحیتیں: مسلم دنیا کی سب سے مضبوط فوج

عمر فاروق

عالمی سیاست اور خطے کی کشیدگی کے تناظر میں عسکری طاقت اور ٹیکنالوجی کا موازنہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان، بھارت اور اسرائیل تین ایسے ممالک ہیں جن کی دفاعی صلاحیتیں ایک دوسرے کے مقابلے میں مختلف مگر نمایاں پہلو رکھتی ہیں۔ پاکستان نے محدود وسائل اور معاشی مشکلات کے باوجود اپنی فوجی قوت کو مستحکم رکھا ہے، جبکہ بھارت اور اسرائیل ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری میں بڑی برتری رکھتے ہیں۔

پاکستان کی میزائل صلاحیت خطے میں ایک مؤثر ڈیٹرسنٹ ہے۔ شاہین تھری جیسے درمیانی فاصلے کے بیلسٹک میزائل، ابابیل اور ہربہ کروز میزائل پاکستان کو اپنے دشمن پر جوابی حملے کی صلاحیت دیتے ہیں۔ اگرچہ بھارت نے اگنی اور بھرموس جیسے طویل فاصلے کے جدید میزائل سسٹمز تیار کیے ہیں اور اسرائیل نے میزائل دفاعی نظام میں بڑی پیش رفت کی ہے، لیکن پاکستان نے اپنی میزائل فورسز کو اس انداز میں ڈھالا ہے کہ وہ کسی بھی بھارتی برتری کا جواب دینے کے قابل رہیں۔ تاہم یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے پاس پانچ ہزار کلومیٹر سے زائد رینج کے میزائل نہیں ہیں، جو بھارت کے پاس موجود ہیں۔

فضائی قوت کے لحاظ سے بھی پاکستان ایک مؤثر حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان ایئر فورس کے پاس جدید لڑاکا طیارے جیسے جے ایف 17 تھنڈر، ایف 16 اور میراج موجود ہیں۔ بھارت کے پاس رفائل، سخوئی 30 اور مگ 29 جیسے زیادہ جدید اور تعداد میں بڑے طیارے ہیں جبکہ اسرائیل ایف 35 سمیت ٹیکنالوجی کے اعتبار سے دنیا کی جدید ترین فضائیہ رکھتا ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ چین کے تعاون سے وہ اگلی نسل کے طیاروں، حتیٰ کہ چھٹی جنریشن کے منصوبے پر بھی کام کر رہا ہے، جو مستقبل میں خطے کا طاقت کا توازن بدل سکتے ہیں۔

مئی 2025 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی نے جنگ کی شکل اختیار کر لی۔ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کے مختلف مقامات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر پاکستان نے اپنی شاندار الیکٹرانک وارفیئر صلاحیت اور درست انٹیلیجنس کی بنیاد پر دشمن کے چھ طیارے، بشمول جدید رفائل طیارے، مار گرائے۔ یہ کامیابی نہ صرف بھارت کے لئے ایک بڑا دھچکا تھی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا۔ اس کامیابی کے بعد کئی عرب ممالک نے بھی دفاعی حوالے سے ایک بار پھر پاکستان کی طرف دیکھنا شروع کر دیا اور پاکستان کی عسکری شراکت داری میں دلچسپی ظاہر کی۔

سویڈش تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں انڈیا نے دفاع پر پاکستان کے مقابلے میں نو گنا زیادہ رقم خرچ کی جبکہ گلوبل فائر پاور کے مطابق دنیا کے 145 ملکوں میں تاقتور ترین ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 12واں ہے، جبکہ بھارت کا چوتھا نمبر ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست نے انڈیا کی اصلیت کھول کر رکھ دی

پاکستان نے نہ صرف الیکٹرانک وارفیئر، ڈرون اور میزائل ٹیکنالوجی میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں بلکہ سفارت کاری کے میدان میں بھی بھارت کو شکست دی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل کی قطر پر جارحیت کے بعد پاکستان نے عرب ممالک کے ساتھ کھڑے ہو کر ایک واضح اور جرات مندانہ موقف اختیار کیا۔ اس اقدام نے پاکستان کو عالم اسلام میں ایک قائدانہ کردار میں پیش کیا جسے نہ صرف عوامی بلکہ حکومتی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے۔

یہ سب کچھ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ پاکستان اس وقت معاشی مشکلات اور قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ اس کے باوجود پاکستانی فوج اپنی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعتبار سے دنیا کی نمایاں افواج میں شمار کی جاتی ہے اور مسلم دنیا میں اسے سب سے مضبوط فوج قرار دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عرب اور دیگر مسلم ممالک اپنی سلامتی اور عسکری تربیت کے لئے پاکستان پر انحصار کرتے ہیں۔

نتیجتاً کہا جا سکتا ہے کہ بھارت اور اسرائیل اگرچہ ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری میں برتری رکھتے ہیں لیکن پاکستان نے اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے دفاعی صلاحیت کو جس انداز میں قائم اور بہتر بنایا ہے، وہ نہ صرف خطے بلکہ مسلم دنیا میں بھی ایک شاندار مثال ہے۔ مستقبل میں چین کے ساتھ چھٹی جنریشن طیاروں کا معاہدہ اور میزائل پروگرام کی مزید ترقی پاکستان کو مزید طاقتور اور خود مختار بنا سکتی ہے۔

Website |  + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے