خیبرپختونخوا میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے 364 ارب روپے کے بجٹ اور 17 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان

خیبرپختونخوا میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے 364 ارب روپے کے بجٹ اور 17 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان

مردان: ریجنل انفارمیشن آفس مردان کے مطابق مردان، نوشہرہ اور صوابی کے اسکول سربراہان اور پرنسپلز کی ایک اعلیٰ سطحی تعلیمی کانفرنس باچا خان میڈیکل کالج کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔ یہ اہم اجلاس محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن مردان کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا گیا، جس میں سیکڑوں اسکول سربراہان، مرد و خواتین ضلعی تعلیمی افسران اور دیگر ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔

تقریب کی صدارت خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل خان تراکئی نے کی، جبکہ سیکریٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد خالد خان اعزازی مہمان تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد سرکاری اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے نعت اور قومی نغمے پیش کیے۔ اس موقع پر ڈائریکٹرس ایجوکیشن محترمہ ناہید انجم، چیئرمین BISE مردان پروفیسر جہانزیب طورو، پرنسپل طارق جمال اور پرنسپل میڈم لُنبنیٰ نے بھی خطاب کیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں وزیر تعلیم فیصل خان تراکئی نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال تعلیم کے لیے 364 ارب روپے کا ریکارڈ بجٹ مختص کیا گیا ہے اور 17 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف اساتذہ کی تربیت کے لیے 14 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

فیصل خان تراکئی نے کہا کہ حکومت کا مقصد صرف بجٹ خرچ کرنا نہیں بلکہ اس کے حقیقی اثرات کو کلاس رومز اور طلبہ کی کارکردگی میں دیکھنا ہے۔ انہوں نے اسکول سربراہان پر زور دیا کہ وہ کردار سازی، معیاری تعلیم اور طلبہ کو زندگی کی عملی مہارتوں سے آراستہ کرنے پر خصوصی توجہ دیں۔

سیکریٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد خالد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی اصلاحات اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہیں جب اسکول سربراہان پوری دیانت داری اور ذمہ داری کے ساتھ ان پالیسیوں پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی تعلیمی نظام کی کامیابی پالیسیوں سے زیادہ ان افراد پر منحصر ہوتی ہے جو انہیں عملی جامہ پہناتے ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پرنسپلز اس میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔

کانفرنس کے دوران اسکول سربراہان نے عزم کیا کہ وہ حکومت کے وژن کے مطابق معیاری تعلیم، بہتر تدریسی نتائج اور طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس اجلاس میں سامنے آنے والے مسائل کے حل کے لیے بھی عملی اقدامات کرے گی۔

تقریب کے اختتام پر وزیر تعلیم فیصل خان تراکئی نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو اعزازی شیلڈز پیش کیں، جبکہ چیئرمین بورڈ کی جانب سے وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ یہ کانفرنس تعلیمی اصلاحات کے سلسلے میں ایک سنگِ میل ثابت ہوئی جس نے خیبر پختونخوا کے تعلیمی مستقبل کے لیے نئی راہیں متعین کر دیں۔

Website |  + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے