چارسدہ: ڈھائی سالہ زینب جنسی زیادتی و بہیمانہ قتل کیس کا ملزم بری

چارسدہ: ڈھائی سالہ زینب جنسی زیادتی و بہیمانہ قتل کیس کا ملزم بری

چارسدہ کی مقامی عدالت نے ڈھائی سالہ زینب کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار ملزم لعل محمد عرف بڈا کو باعزت بری کر دیا۔ جسٹس نصرت ناز کی عدالت نے شواہد کی عدم دستیابی اور استغاثہ کی ناکافی پیروی کی بنیاد پر آج فیصلہ سنایا۔

ملزم لعل محمد کا مقدمہ معروف قانون دان عالمزیب خان ایڈووکیٹ گزشتہ پانچ سال سے بغیر کسی معاوضے کے لڑ رہے تھے۔

لعل محمد پر شیخ کلی سردریاب کی رہائشی بچی زینب کے اغواء، جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات تھے۔ یہ واقعہ 10 اکتوبر 2020 کو پیش آیا تھا، جب زینب اپنی بہن کے ساتھ گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اچانک لاپتہ ہو گئی تھی۔ اگلے روز بچی کی لاش جبہ کورونہ کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی، جس کی اطلاع لعل محمد نے مسجد کے پیش امام کو دی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی اور بعدازاں اس کے جسم کو تیز دھار آلے سے زخمی کیا گیا تھا۔

زینب کے والد اختر منیر نے ہی لعل محمد پر شک ظاہر کیا تھا۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں علاقے کے 100 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان کے ڈی این اے نمونے حاصل کیے تھے، جن میں لعل محمد بھی شامل تھا۔

45 سے 50 سالہ لعل محمد عرف بڈا ذہنی طور پر معذور شخص بتایا جاتا ہے۔ اس کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376A (زنا بالجبر) اور چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 53 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عدالت کی جانب سے قرار دیا گیا کہ ملزم کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد پیش نہیں کیے جا سکے، لہٰذا انہیں شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا جا رہا ہے

+ posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے