پاکستانی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے 29 اسرائیلی ساختہ ہاروپ ڈرونز مار گرائے ہیں، جن کی مجموعی مالیت تقریباً 17.5 ملین امریکی ڈالر یا پاکستانی 5.73 ارب روپے بنتی ہے۔
“اسرائیل بزنس نیوز” کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہر ہاروپ ڈرون کی قیمت تقریباً 700,000 امریکی ڈالر (پاکستانی 19.74 کروڑ روپے) ہے۔ یہ ڈرونز “خودکش ڈرونز” کے طور پر جانے جاتے ہیں کیونکہ یہ اپنے ہدف سے ٹکرانے کے بعد تباہ ہو جاتے ہیں۔ یہ ڈرونز “مین اِن دی لوپ” (MITL) گائیڈنس کے ساتھ کام کرتے ہیں اور ان میں لینڈنگ گیئر نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے یہ ایک بار استعمال کے بعد تباہ ہو جاتے ہیں۔
“ایئرکرافٹ ڈاٹ کام” کے مطابق، ہاروپ ڈرونز دشمن کی فضائی دفاعی نظام کو ختم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ یہ جدید سینسرز، کیمرے اور ذہین سافٹ ویئر سے لیس ہیں جو انہیں خودکار طریقے سے ہدف کی شناخت اور حملہ کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔ ان کی “لوئٹرنگ منیشن” صلاحیت انہیں ہدف کے اوپر طویل وقت تک منڈلانے اور مناسب موقع پر حملہ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

“ٹائمز آف اسرائیل” کی 8 مئی 2025 کی رپورٹ کے مطابق، ہاروپ ڈرونز اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیے ہیں اور یہ ہدف پر پہنچ کر آپریٹر کے حکم پر خود کو اس سے ٹکرا کر تباہ کر دیتے ہیں۔ یہ ڈرونز اسرائیلی فوج کے علاوہ بھارت اور آذربائیجان جیسے ممالک نے بھی خریدے ہیں۔
“ٹائمز آف انڈیا” کے مطابق، بھارتی فضائیہ نے ستمبر 2009 میں 100 ملین امریکی ڈالر کی مالیت سے ہاروپ سسٹمز خریدنے کا اعلان کیا تھا۔ فروری 2019 میں، بھارتی فضائیہ نے اپنے بیڑے میں مزید 54 ہاروپ ڈرونز شامل کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے ان کی کل تعداد تقریباً 110 ہو گئی۔
یہ ڈرونز اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیے ہیں، جو ایک سرکاری ملکیت کی کمپنی ہے اور اس کے 15,000 ملازمین ہیں۔ ہر ہاروپ ڈرون کی لمبائی 2.5 میٹر، ونگ اسپین 3 میٹر، اور زیادہ سے زیادہ رفتار 417 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہ 200 کلومیٹر کے دائرے میں کام کر سکتا ہے اور اس میں 16 کلوگرام کا وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت ہے۔
The News Courtesy