9 مئی کیس میں 254 افراد بری، 69 کے خلاف مقدمات جاری جبکہ ڈی چوک دھرنے میں 98 گرفتار، ایک شہید
انیس ٹکر
مردان: انسداد دہشت گردی عدالت مردان نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے اہم فیصلہ سناتے ہوئے 254 افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر مقدمے سے بری کر دیا ہے۔ یہ افراد مردان میں درج ایف آئی آر نمبر 833 کے تحت نامزد تھے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ان افراد کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں جس کے باعث انہیں کیس سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ تاہم 69 افراد کے خلاف مقدمات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بری ہونے والوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما ایم این اے عاطف خان، ایم پی اے طارق اریانی اور معروف وکیل ندیم شاہ ایڈوکیٹ سمیت کئی اہم شخصیات شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو، ایم پی اے افتخار مشوانی، عبدالسلام آفریدی اور امیرفرزند کے خلاف کیسز کی سماعت جاری رہے گی۔
ایڈوکیٹ ندیم شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 322 افراد کو مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 254 افراد کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔
ڈی چوک دھرنے میں مردان کے 98 کارکن گرفتار، ایک شہید
مردان سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے 98 کارکنان اسلام آباد کے ڈی چوک دھرنے کے دوران پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں گرفتار ہو گئے۔ رکن صوبائی اسمبلی افتخار مشوانی کے مطابق گرفتار کارکنان اسلام آباد کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
افتخار مشوانی نے بتایا کہ دھرنے کے دوران سات کارکنان زخمی بھی ہوئے جنہیں اسلام آباد کے ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے. انہوں نے کہا کہ مردان سے تعلق رکھنے والا ایک کارکن دھرنے کے دوران شہید ہو گیا ہے. مشوانی نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی نے ایک قانونی ٹیم تشکیل دی ہے جو ان کارکنان کی رہائی کے لیے قانونی معاونت فراہم کرے گی۔
افتخار مشوانی کے حلقے سے 15 کارکنان گرفتار
افتخار مشوانی کے حلقہ پی کے 60 تخت بھائی سے گرفتار ہونے والے 15 کارکنان میں سرزمین ولد سربلند خان، طاہر خان ولد شاہی ملک، سید نبی ولد فضل، طاہر ولد محمد، عیسی خان ولد عبدالرحمن، جواد ولد جمعہ خان، محمد اکرام ولد امان گل، شاہ زمان ولد عمر زمان، سدیس ولد سید نواب، محمد زمان ولد گل شیرین، سرتاج ولد خان جان، عالم خان ولد غفران، یوسف شاہ ولد ستار، عارف ولد روز آمین، اور بلال ولد علی شیر شامل ہیں۔
قانونی معاونت کی یقین دہانی
پی ٹی آئی کے ضلع مردان کے ترجمان عادل نواز نے بتایا کہ گرفتار کارکنان کے حقوق کے تحفظ اور ان کی رہائی کے لیے سینئر وکلاء پر مشتمل ایک لیگل ایڈ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی گرفتار کارکنوں کو ہر ممکن قانونی مدد فراہم کرے گی تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ اور ڈی چوک دھرنے کے واقعات ملک میں جاری سیاسی اور قانونی صورتحال پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں جبکہ دوسری جانب متاثرہ کارکنان کے خاندان انصاف کے منتظر ہیں۔