ذہنی مسائل سے حل تک ایک مربوط نظام بنانے کی کوشش
عمر فاروق
پشاور: جب کسی عورت کو اچانک گھر کی چھت سے محروم ہونا پڑتا ہے، یا کوئی نوجوان ذہنی دباؤ اور صدمے کے بوجھ تلے دب جاتا ہے، یا پھر کسی متاثرہ خاندان کو قانونی مدد کی فوری ضرورت پیش آتی ہے، تو ایسے لمحوں میں اکثر ان کے پاس جانے کے لیے کوئی واضح راستہ موجود نہیں ہوتا۔ صحت، ذہنی صحت، قانونی معاونت یا عارضی رہائش — یہ سب ضرورتیں اپنی جگہ پر اہم مگر عام لوگوں کے لیے ان تک بروقت رسائی ہمیشہ ایک چیلنج بنی رہتی ہے۔
انہی مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے پشاور کی ایک غیر سرکاری تنظیم بلیسنگ ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (BWDO) نے ایک منفرد قدم اٹھایا ہے۔ اس تنظیم نے نہ صرف خواتین، مردوں اور بچوں کے لیے سیفٹی اینڈ سپورٹ سینٹر قائم کیا ہے جہاں ذہنی صحت کی مفت سہولیات دستیاب ہیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک مربوط ریفرل پاتھ وے بھی تشکیل دیا ہے تاکہ ہر ضرورت مند کو بروقت اور درست مدد فراہم کی جا سکے۔
حالیہ دنوں میں بی ڈی ڈبلیو او نے اپنے ریفرل پارٹنرز کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا، جس میں سرکاری محکموں، غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (INGOs) کے 22 نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے نمائندے، چیمبر آف کامرس، وکلاء، مختلف شیلٹر ہومز، ماہرینِ نفسیات اور کمیونٹی کاؤنسلرز شریک تھے۔ اس موقع پر ایک ایسے سسٹم پر بات ہوئی جس کے تحت اگر کسی فرد کو ذہنی صحت کی ضرورت ہو تو اسے کے مراکز میں ریفر کیا جائے، اگر کوئی جسمانی امراض میں مبتلا ہو تو اسپتال تک رسائی دی جائے، اور اگر کوئی خاتون بے گھر ہو تو اسے فوری طور پر محفوظ شیلٹر تک پہنچایا جائے۔ اسی طرح قانونی مسائل کے شکار افراد کو وکلاء اور معاشی خود انحصاری کے خواہشمند افراد کو پیشہ ورانہ مہارتیں فراہم کرنے والے اداروں سے جوڑنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر بلیسنگ ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی چیف ایگزیکٹو آفیسر قرۃ العین ایاز نے کہا
“ہمارا ادارہ خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت ہر اُس فرد کو ذہنی صحت اور اس سے جڑے مسائل کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔ ہم انہیں سائیکالوجیکل سیشنز مہیا کرتے ہیں تاکہ وہ دوبارہ اپنی زندگی کو بہتر انداز میں گزار سکیں۔ خاص طور پر خواتین کو درپیش ذہنی دباؤ اور مسائل پر ہم خصوصی توجہ دیتے ہیں، تاکہ وہ بااعتماد اور پُرسکون زندگی کی طرف واپس لوٹ سکیں۔”
میٹنگ میں بحث کا مرکز یہ تھا کہ کس طرح ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت کی ضرورت رکھنے والے افراد کی نشاندہی اور بروقت رہنمائی کی جائے، صدمے اور تناؤ سے گزرنے والوں کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہر ریفرل محفوظ اور رازدارانہ ہو۔ اس مقصد کے لیے صحت کے اداروں اور کمیونٹی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
کی سی سی او نے اس میٹنگ میں شریک تمام پارٹنرز کی فعال شمولیت کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی تنظیم مستقبل میں بھی ایسے مربوط اور ہم آہنگ اقدامات جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشترکہ کوششیں نہ صرف متاثرہ افراد کو بااختیار بنائیں گی بلکہ مجموعی طور پر معاشرے میں مثبت تبدیلی اور مؤثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔

Umer Farooq
عمر فاروق وائس اف امریکہ اردو سروس، فرینٹئر پوسٹ، اردو نیوز اور دیگر قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ گزشتہ 11 سال سے صحافتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں وہ خیبر پختون خواہ میں انویسٹیگیٹو اور ملٹی میڈیا جرنلزم کے ماہر سمجھے جاتے ہیں