چارسدہ میں آٹے کا شدید بحران، قیمتوں میں ڈبل اضافہ، فلور ملز ایسوسی ایشن کا پنجاب حکومت پر الزام
چارسدہ: ضلع چارسدہ میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث آٹے کی قیمتوں میں ڈبل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مارکیٹ میں آٹے کا ایک تھیلا 2500 روپے تک پہنچ گیا ہے جس سے غریب عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
فلور ملز ایسوسی ایشن چارسدہ کے صدر مرشد علی خان ایڈووکیٹ نے صوبائی ایگزیکٹیو کونسل کے ممبر بابر علی خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی بلاوجہ بندش نے خیبر پختونخوا میں آٹے کا بحران کھڑا کر دیا ہے۔ ان کے مطابق گندم کی رسد نہ ہونے کے باعث صوبے بھر میں سینکڑوں فلور ملز بند ہو چکی ہیں جبکہ چارسدہ میں بھی چند فلور ملز کے علاوہ سب بند ہیں۔
مرشد علی خان نے کہا کہ صوبے میں ایک مہینے سے بھی کم گندم کا ذخیرہ باقی رہ گیا ہے، اور اگر یہی صورتحال رہی تو عوام کو ایک ایک کلو آٹے کے لیے ترسنا پڑے گا۔ ان کے بقول ایک طرف خیبر پختونخوا دہشت گردی اور سیلاب سے تباہ حال ہے جبکہ دوسری جانب پنجاب حکومت نے ایکزیکٹیو آرڈر کے ذریعے گندم کی ترسیل روک کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سالانہ 53.5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا محتاج ہے مگر اس وقت صوبے میں صرف 0.272 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہے جو ایک مہینے کے لیے بھی کافی نہیں۔ پنجاب میں گندم کی قیمت 5500 روپے فی 100 کلو ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہی گندم 10 ہزار روپے میں دستیاب ہے، جو سراسر زیادتی ہے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے جنید صفدر کی کمپنی ایل ڈی سی کے گوداموں میں وافر مقدار میں گندم موجود ہے، مگر خیبر پختونخوا کو دانستہ طور پر گندم کی فراہمی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت، کور کمانڈر اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کو آبادی کے تناسب سے گندم کا کوٹہ دیا جائے تاکہ فلور ملز انڈسٹری اور عوام دونوں کو اس بحران سے بچایا جا سکے۔