خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت تمام نشستوں پر امیدواروں کا بلامقابلہ انتخاب کرانے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔
اس مقصد کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس 20 جولائی کو بلانے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں جو گورنر خیبر پختونخوا کو بھیج دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں بلامقابلہ سینیٹ انتخابات پر مفاہمت طے پا گئی۔ ملاقات میں ’5/6 فارمولہ‘ طے ہوا، جس کے تحت اپوزیشن کے 5 اور تحریک انصاف کے 6 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کے جن رہنماؤں کو بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کرانے پر اتفاق ہوا ہے، ان میں طلحہ محمود، عطا الحق، روبینہ خالد، دلاور خان اور نیاز احمد شامل ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نور الحق قادری، اعظم سواتی اور روبینہ ناز کے نام فائنل کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علی امین گنڈاپور نے پارٹی کے ناراض امیدواروں کو راضی کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بلامقابلہ انتخاب کے فارمولے کو عملی شکل دی جا سکے۔
اس پیشرفت کو تحریک انصاف کے لیے سیاسی پیچیدگیوں سے نکلنے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔