موسلادھار بارش کے بعد دریائے سوات میں 80 سے زائد افراد بہہ گئے،9 کی لاشیں برآمد, 57 افراد ریسکیو، 4‍ ذمہ دار آفسران معطل

انیس ٹکر

خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات بپھر گیا جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 80 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے، جن میں سے 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 55 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جب کہ 20 سے زائد کی تلاش جاری ہے۔

12:15 AM, June 28, 2025

سوات اتروڑ میں بارش کے بعد دریائے سوات میں سیلاب، ایک شخص جاں بحق

سوات کے بالائی علاقے کالام اور اتروڑ میں بارش کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا، جس سے دریائے سوات میں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی. ذرائع کے مطابق اتروڑ کا ایک شخص سیلابی ریلے کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا۔ مقامی افراد نے بچانے کی کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔

10:57 PM, June 27, 2025

ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے خلاف کل احتجاجی مظاہرے کا اعلان

سوات میں حالیہ سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے افراد کو بروقت امدادی سہولیات نہ ملنے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر سول سوسائٹی، امن جرگہ سوات اور تاجر برادری کی جانب سے کل دوپہر 2 بجے نشاط چوک میں ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ جمعیت علمائے اسلام واقعے کے مقام بائی پاس سوات پر اپنا الگ احتجاجی مظاہرہ ریکارڈ کرائے گی۔

ادھر ای ایس ایم اے (ESMA) نے اعلان کیا ہے کہ سانحہ سوات پر کل سوات کے تمام پرائیویٹ اسکولوں میں صبح کی اسمبلی کے دوران جاں بحق افراد کے ایصالِ ثواب اور لاپتہ افراد کی جلد بازیابی کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی جبکہ قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

10:50PM, June 27, 2025

پی ڈی ایم اے آپڈیٹس

صوبہ بھر میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے جس کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی صورتحال کا سامنا رہا۔ سیلاب کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر اب تک 11 افراد جاں بحق جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے. جانبحق افراد میں 4 مرد، 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 3 مرد اور 3 خواتین شامل ہے۔ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث ضلع سوات میں سب سے زیادہ نقصان ہوا جہاں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈ کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں، متاثرہ علاقوں میں مجموعی طور پر 56 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 6 مکمل طور پر جبکہ 50 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔
صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر تمام متعلقہ اداروں، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور ہر لمحہ حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی عملہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر مامور ہے جبکہ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک اور ڈائریکٹر ایمرجنسی آپریشنز امجد خان خود ایمرجنسی آپریشن سنٹر میں موجود رہ کر صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے سیلابی خطرات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نوشہرہ اور چارسدہ کو بھی الرٹ جاری کر دیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال یا سیلاب سے قبل پیشگی حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
ریلیف سرگرمیوں کے سلسلے میں پی ڈی ایم اے نے مون سون کنٹینجنسی پلان کے تحت صوبے کی ضلعی انتظامیہ کو 136 ٹرکوں پر مشتمل غیر خوراکی امدادی سامان پہلے سے فراہم کر دیا ہے جن میں خیمے، ترپالیں، کچن سیٹ، رضائیاں، تکیے، سلیپنگ بیگز اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء شامل ہیں۔ اس کے علاوہ متاثرین کی فوری مدد اور مالی معاونت کے لیے بھی پہلے ہی سے پی ڈی ایم اے نے 45 کروڑ روپے ضلعی انتظامیہ کو ریلیف اور معاوضے کے مد میں جاری کیے ہیں تاکہ قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔ خصوصی طور پر ضلع سوات میں سیلابی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر 24 گھنٹے فعال ہے۔ عوام کسی بھی ایمرجنسی، معلومات یا شکایت کی صورت میں پی ڈی ایم اے کے ٹول فری نمبر 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
یاد رہے یی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ کو مون سون بارشوں سے متعلق پیشگی اقدامات کے لیے الرٹ جاری کیا گیا تھا.

09:30PM, June 27, 2025

ریسکیو 1122 آپڈیٹس

ریسکیو ترجمان نیاز احمد خان کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں موسلادھار بارش کے بعد دریائے سوات میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر درجنوں افراد سیلاب کی نذر ہوگئے۔

بائی پاس کے مقام پر موجود شہریوں عابد علی جان اور عزیز الحق کے مطابق سیالکوٹ اور مردان سے تعلق رکھنے والی 3 فیملیز دریا کے کنارے بجری کے ایک ٹیلے پر ناشتہ کر رہی تھیں، جو غیر قانونی طور پر کھودا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اچانک دریا میں پانی کی سطح بلند ہوئی اور وہ ٹیلہ چاروں طرف سے پانی میں گھِر گیا، وہ لوگ دریا کے کنارے تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ درمیان میں گہرے گڑھے تھے اور پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا، عینی شاہدین کے مطابق پانی کا ریلا ایک ایک کرکے وہاں موجود تمام افراد کو بہاکر لے گیا۔

مقامی افراد کے مطابق انہوں نے فوراً ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کو اطلاع دی، مگر امدادی ٹیمیں کافی تاخیر سے پہنچیں، جب وہ پہنچے، تب تک 8 لاشیں ہسپتال پہنچائی جاچکی تھیں۔

ریسکیو 1122 کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق، بائی پاس ریلکس ہوٹل کے قریب 17 سے زائد افراد کے ڈوبنے کا خدشہ ہے، جن کی تلاش جاری ہے اب تک 9 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ دیگر لاپتا افراد کی تلاش میں غوطہ خور اور امدادی ٹیمیں مصروف ہیں۔
بائی پاس کے مقام پر دریا برد ہونے والے خاندان کے زندہ بچ جانے والے فرد نے بتایا کہ ان کی 2 بیٹیوں سمیت خاندان کے 9 افراد دریائے سوات کی نذر ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
واقعے کی خوفناک فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت ایک درجن افراد کو مٹی کے ٹیلے پر پھنسا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور کچھ ہی دیر میں تمام افراد دریا کی نذر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ریسکیو کے مطابق امام ڈھیرئی میں 22 افراد سیلاب میں پھنس گئے تھے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق غالیگے کے مقام پر 7 افراد سیلاب میں پھنس گئے، ایک شخص کی لاش برآمد ہوگئی جبکہ دیگر کی تلاش میں آپریشن جاری ہے۔

ریسکیو کا کہنا ہے کہ مانیار میں 7 افراد پانی کے ریلے میں پھنس گئے جنہیں نکالنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، اسی طرح پنجیگرام میں بھی ایک شخص سیلاب میں پھنس گیا۔

ریسکیو کے مطابق مٹہ کے علاقہ برہ بامہ خیلہ میں 20 سے 30 افراد سیلاب میں پھنس گئے جنہیں باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

دریں اثنا، پاک فوج سوات میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پہنچ گئی، پاک فوج کے ضروری ساز و سامان سے لیس دستے ریسکیو اور ریلیف مشن میں حصہ لے رہے ہیں اب تک 3لوگوں کو زندہ بچایا جا چکا ہے۔

دوسری جانب ایبٹ آباد میں بھی طوفانی بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ سڑکوں اور گلیوں سمیت نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، گلیات کنڈلہ کے مقام پر بارش کے باعث درخت گرگنے سے سڑک بند ہوگئی جبکہ دریا میں گرنے سے سیاح کی کار تباہ ہوگئی، رستہ بند ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اظہار افسوس

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا واقعے پر اظہار افسوس
وزیراعظم شہباز شریف نے سوات کے مقام پر سیلاب میں سیاحوں کی اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور اہلخانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے میں لاپتا افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے اور دریاؤں و ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ دریائے سوات میں سیلاب میں متعدد افراد بہہ گئے ہیں، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ کا مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 کو مزید کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ریسکیو 1122 تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام افراد کو جلد از جلد نکالے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے متعلق پہلے ہی الرٹ جاری کیے گئے تھے، انتظامیہ سیاحوں اور مقامی افراد سے ان الرٹس پر عملدرآمد یقینی بنائے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضلعی انتظامیہ سخت ترین اقدامات کرے۔

غفلت برتنے والے چار اعلی آفسران معطل

وزیراعلیٰ کا غفلت برتنے والے اعلی افسران کو معطل کرنے کا حکم
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات میں سیلابی صورتحال میں غفلت برتنے والے افسران کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے حکام پر اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی کو بروقت اقدامات نہ اُٹھانے اور اسسٹنٹ کمیشنر خوازہ خیلہ کو حفظ ما تقدم اطلاع نہ دینے پر معطل کردیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف کو بروقت ذمہ داری نہ پوری کرنے پر معطل کیا گیا جبکہ ریسکیو کے ضلعی انچارج کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

نوٹ: اس کہانی میں وقتا فوقتا مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں جو کہ ہم آپکو اپڈیٹ کرتے رہے گے۔

Website |  + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے