پاکستانی فوج کے پاس ایسی کئی جدید جنگی صلاحیتیں موجود ہیں جن میں سے کچھ کا استعمال اِس تنازع میں محدود سطح پر کیا گیا، کئی صلاحیتیں آئندہ کے لئے محفوظ رکھی گئی ہیں۔۔۔۔
ڈی جی آئی ایس پی

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص شروع کیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں جب کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی۔
ترجمان پاک فوج لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے افسران کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ کو آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص سے متعلق اہم بریفنگ دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں، ہمارے دل اور ہمدردیاں شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

’بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص شروع کیا‘
انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص شروع کیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں۔


ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج اپنی غیور اور بہادر قوم کا شکریہ ادا کرتی ہے جب کہ مسلح افواج کے ہر افسر، سپاہی، ایئرمین اور سیلر کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اپنی جرت اور پیشہ وارانہ مہارت اور قربانی سے میدان جنگ میں کامیابی کو ممکن بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں ہمارے حوصلے کو بڑھایا، پاکستان کے ان نوجوانوں کے بھی مقروض ہیں جو سائبر اور انفارمیشن کے محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے، پاکستان کے متحرک اور بہادر میڈیا کے بھی شکرگزار ہیں جنہوں نے بھارت کے پروپیگنڈا اور جنگی جنون کے خلاف آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص یعنی آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کے قیادت کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر، وطن کےدفاع میں متحد ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا، مسلح افواج بالخصوص پاکستان کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور جرت مندانہ فیصلوں کی بھی قدر دان ہیں، جنہوں نے ملک کو اس نازک موڑ پر درست سمت میں رہنمائی فراہم کی۔

’بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا‘
ترجمان پاک فوج نے قوم کو آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جس میں تینوں افواج کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ حقیقت وقت پر صورتحال کی آگاہی، نیٹ ورک سینٹرک وار فیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز کی مکمل صلاحیت بروئے کار لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو تباہ کیا گیا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا، وہ تنصیبات جو پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ میں استعمال ہوتی ہے، ان تنصیبات کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت کے اندر بھی نشانہ بنایا گیا۔


انہوں نے کہا کہ نشانہ بنانے والے مقامات میں سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کورٹ شامل تھے، بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے، ان کا تباہ کیا گیا۔

’بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو نشانہ بنایا گیا‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، یہ وہ تنصیاب ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری اینٹلی جنس کی یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کیا گیا جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی، یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے اور ان کو ڈرایا جاسکے، اس کے رد عمل میں آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص کے دوران پاکستان کی مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دلی سمیت بڑے شہروں اور مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جاسکے بلکہ یہ بتایا جاسکے اس ڈرون کے ڈومینز کا موجودہ وار فیئر میں کوئی فائدہ نہیں۔

’کئی صلاحیتیں آئندہ کیلئے محفوظ رکھی گئی ہیں‘
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں ان بھارتی اہم مواصلاتی اور انفراسٹکچر نظام کو مفلوج کیا گیا جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں، یہ یاد رہے کہ پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگیں صلاحیتیں موجود ہیں، جن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیا جب کہ کئی صلاحیتیں آئندہ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے باوجود میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل نہایت درست، متوازن اور محدود نوعیت کا رہا، پاکستان نے نہایت مخصوص اہداف کو منتخب کیا تاکہ عام شہری متاثر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب مشرقی سرحد پر افواج پاکستان دفاع میں مصروف تھی تو خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی میں غیر معمولی اضافہ ہوا، جو اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو اپنی پراکسیز کے ذریعے فروغ دے رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کسی کو بھی کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ جب کبھی ہماری خود مختاری یا سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئی، ہمارا رد عمل جامع، جوابی اور فیصلہ کن ہوگا۔

’جتنا تم موت سے ڈرتے ہو اس سے زیادہ ہمارے جوان شہادت سے محبت رکھتے ہیں‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو یاد ہو تو مسلح افواج نے آپ سے 3 چیزوں کا وعدہ کیا تھا، ہم نے آپ کو بتایا کہ تھا ہم بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، مگر یہ جواب ہماری مرضی کے وقت، جگہ اور ہمارے طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔
مزید کہا کہ ہم نے قوم سےکہا تھا کہ جب ہم بھارت کو نشانہ بنائیں گے تو ساری دنیا کو پتا چل جائے گا، اور ہم نے آپ سے یہ بھی کہا تھا کہ جتنا تمھیں موت سے ڈر لگتا ہے اس سے زیادہ ہماری مسلح افواج شہادت سے محبت رکھتی ہیں۔


ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستانی حملوں کی انٹرنیشنل اور بھارتی میڈیا پر کوریج کے کلپس دکھائے اور کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا اور رپورٹ کیا، ہم نے یہی وعدہ کیا تھا جو پورا کیا۔

’سب نے دیکھا کس نے پیچھے ہٹنے کی بات کی‘
انہوں نے بھارتی وزارت دفاع کی نمائندوں کا ویڈیو کلپ دکھایا جس میں وہ پاکستانی افواج کے حملوں کی تفصیلات بیان کررہی تھیں، پھر انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صرف بھارتی عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل اور بھارٹی میڈیا رپورٹ کررہا ہے کہ بھارت میں صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے آپ سے کہا تھا کہ ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے، ہمار امذہب، ہماری ثقافت اور ہماری مسلح افواج کا پروفیشنل ازم اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ شہریوں کو نشانہ بنایا جائے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پھر آپ نے دیکھا کہ کس نے پیچھے ہٹنے کی بات کی۔

’کوئی بھارتی پائلٹ ہماری تحویل میں نہیں ہے‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری تحویل میں کوئی بھی بھارتی پائلٹ نہیں ہے، یہ سوشل میڈیا پر چلنے والی باتیں اور مختلف ذرائع سے آنے والے فیک نیوز یا پروپیگنڈا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی بھی سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، حقیقت یہ ہے کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت کی جانب سے درخواست کی گئی تاہم پاکستان نے واضح جواب دیا کہ ہم صرف اسی صورت بات چیت پر آمادہ ہوں گے جب ہم اپنا جواب دے دیں، 10 مئی کو ہمارا جواب تاریخی تھا جس میں کسی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا، ہماری جوابی کارروائی کے بعد ہندوستان نے جنگ بندی کی درخواست کی۔اس تنازع نے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بنا دیا
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اس تنازع نے ایک بار پھر سے مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے جو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جیسی 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیوں کہ یہ دونوں کے لیے تباہی کے مترادف ہے، اسی لیے پاکستان نے اس تنازع میں بہت ہی ذمے داری کا مظاہرہ کیا ہے، اور اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ مغربی سرحد پر تعینات افواج ، جو دہشت گردی سے نبردآزما ہیں، ان پر اثر نہ پڑے۔

جنگ بندی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ایل او سی پر جنگ بندی کی پاسداری کررہی ہیں، ہماری افواج کی جانب سے جنگ بندی کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی جارہی، کیونکہ ہم ایک پیشہ ور فوج ہیں اور اپنے معاہدوں کی سختی سے پاسداری کرتے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ پاکستان میں تو عوام امن ہونے پر خوشیاں منا رہے ہیں ، لیکن اگر کوئی جارحیت ہوتی ہے تو ہم اس کا جواب ضرور دیں گے۔

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا ’آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا آئیڈیا کس کا تھا، کیا یہ حافظ صاحب کا آئیڈیا تھا؟

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج میں اسلام نہ صرف ہماری ذات کی حد تک بلکہ یہ ہماری ٹریننگ کا بھی حصہ ہے اور یہ ہمارے ایمان کا بھی حصہ ہے اور ہمارے آرمی چیف کا بھی پختہ یقین ہے تو لیڈرشپ کا یقین بھی مختلف طریقوں سے آپریشنز میں ٹرانسلیٹ ہوتی ہے جب کہ اس نام سے کیا پتہ چلتا ہے کہ اللہ کی راہ میں لڑنے والے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ہوتے ہیں۔

اگر بھارت کی جانب سے دوبارہ ڈرونز آتے ہیں تو کیا لائح عمل ہوگا؟ صحافی کے سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم نے جو 84 ڈرونز گرائے ہیں، اس سے آپ کا دل نہیں بھرا، جتنے آئے تھے گرادیے تھے، اگر مزید آئے تو وہ بھی گرادیں گے، آپ اطمینان سے رہیں وہ جو کچھ بھی بھیجیں گے وہ ہم گرادیں گے کیوں کہ ہمیں قوم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

+ posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے