چارسدہ: عدالتی فیصلے کے بعد حملہ! مزارعین کی ہٹ دھرمی نے پانچ افراد کو ہسپتال پہنچا دیا

چارسدہ: عدالتی فیصلے کے بعد حملہ! مزارعین کی ہٹ دھرمی نے پانچ افراد کو ہسپتال پہنچا دیا

رفاقت اللہ رزڑوال

تھانہ سرڈھیری کے حدود میں واقع علاقے وردگہ میں آج (منگل) کے روز زمین پر قبضے کے ایک دیرینہ تنازعے نے شدت اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں دو فریقین کے درمیان مسلح تصادم ہوا اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق واقعہ ایک ایسے زمین پر پیش آیا جس کی ملکیت رجڑ کے رہائشی ذوالفقار خان، شاہ حسن خان اور ان کے خاندان کے پاس ہے۔ یہ زمین کئی دہائیوں قبل چند مزارعین کو عارضی طور پر رہائش کے لیے دی گئی تھی، تاہم زمین کے اصل مالکان نے انہیں گھر خالی کرنے کا کہا تو انہوں نے انکار کر دیا۔

مزارعین نے نہ صرف مزاحمت کی بلکہ اصل مالکان کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔ سول عدالت سے وقتی ریلیف ملنے کے بعد مالکان نے سیشن کورٹ سے رجوع کیا، جس نے ان کے حق میں فیصلہ دیا۔ بالآخر یہ مقدمہ ہائی کورٹ تک پہنچا، جہاں عدالت عالیہ نے بھی زمین کی ملکیت کا فیصلہ مالکان کے حق میں برقرار رکھا۔

ہائی کورٹ کے حکم پر چارسدہ پولیس نے آج زمین قابضین سے واگزار کرا کے اصل مالکان کے حوالے کی۔ لیکن پولیس کے جانے کے فوراً بعد مزارعین کی جانب سے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا گیا۔ چشم دید گواہوں کے مطابق محبوب علی نامی شخص نے مالک زمین ذوالفقار خان پر حملہ کیا، انہیں دھکا دے کر زمین پر گرایا، جس سے ان کے سر پر چوٹیں آئیں، اور پھر قریبی نالے میں چھپ کر فائرنگ شروع کر دی۔

جوابی فائرنگ میں دونوں جانب سے پانچ افراد زخمی ہوئے، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ محض جذباتی ردعمل نہیں بلکہ ایک منظم سازش کا نتیجہ ہے، جس میں مزارعین کے چند سہولت کاروں نے انہیں ریاستی فیصلے کے خلاف اکسانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان عناصر نے نہ صرف عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی کھلی دھمکیوں کی راہ پر ڈالا۔

یہ امر قابل غور ہے کہ جب عدالتِ عالیہ نے اپنا حتمی فیصلہ دے دیا، تو مزارعین کی طرف سے اس طرح کی مزاحمت نہ صرف قانون کی توہین ہے بلکہ مقامی امن و امان کے لیے سنگین خطرہ بھی ہے۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ تھانہ سرڈھیری پولیس کی آج کی کاروائی قابل ستائش  ہے تاہم اس واقعے کو معمولی جھگڑا نہ سمجھا جائے بلکہ اس کے پیچھے موجود منظم عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ ایسی قانون شکن حرکتوں کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

+ posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *