تھانہ رستم کی حدود میں اندوہناک قتل: تین افراد غیرت کے نام پر قتل
انیس ٹکر
مردان: تھانہ رستم کے علاقے تاجر بانڈہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں غیرت کے نام پر فائرنگ کر کے تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتولین میں 56 سالہ شیرا مان، ان کا ایک سالہ نواسہ شاہ میر روخان، اور 29 سالہ بہو صفیہ شامل ہیں۔
مقتولین کی قریبی رشتہ دار نسیم بیوہ شیرامان نے پولیس کو دی گئی رپورٹ میں بتایا کہ وہ دیگر اہل خانہ کے ساتھ گھر میں موجود تھیں کہ اچانک آہٹ کی آواز پر بیدار ہوئیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملزمان ابوزر اور بختیار، جو کہ سپینکئی کے رہائشی ہیں، دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں تینوں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
پولیس کے مطابق قتل کی مبینہ وجہ غیرت کے نام پر دشمنی بتائی جا رہی ہے، کیونکہ مقتولہ صفیہ نے دو سال قبل شاہی ملک کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی، جسے ملزمان نے اپنی غیرت کا مسئلہ بنایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال رستم منتقل کر دیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ اردو نے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال جنوری سے نومبر تک ملک بھر میں 392 خواتین غیرت کے نام پر قتل ہوئیں۔ خیبر پختونخوا میں 52 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، جبکہ پنجاب میں 168، سندھ میں 151، بلوچستان میں 19، اور اسلام آباد میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں جبری تبدیلی مذہب کے 11 کیسز اور دیگر واقعات میں ملک بھر میں 980 خواتین کو قتل کیا گیا۔