خیبر پختونخوا میں رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں فائرنگ کے واقعات، میں 23 سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 20 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے
سید فضل اللہ
خیبر پختونخوا میں رمضان المبارک کے پہلے عشرے مختلف اضلاع میں فائرنگ کے متعدد واقعات پیش آئے، جن میں درجنوں افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔ چارسدہ، صوابی، مردان، نوشہرہ، مالاکنڈ اور پشاور میں معمولی تنازعات خونریز تصادم میں تبدیل ہوگئے، جس سے کئی خاندانوں میں صف ماتم بچھ گئی۔
چارسدہ کے علاقے بابکری میں 10 مارچ کو افطار سے قبل دو گروپوں کے درمیان چارپائی رکھنے کے تنازعے پر فائرنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں دو بھائیوں سمیت پانچ افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق فریق دوم کے افراد سرِ راہ چارپائی پر بیٹھے تھے، جس پر فریق اول نے اعتراض کیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے بات فائرنگ تک جا پہنچی۔
صوابی میں بھی رمضان المبارک پہلے عشرے کے دوران فائرنگ کے متعدد واقعات رونما ہوئے، جن میں کئی افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے۔ اتلہ گدون میں 3 مارچ کو ایک ہی دن فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا، جبکہ مینی چوک میں گھریلو تنازعے پر 32 سالہ جہانگیر کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ ایک اور واقعے میں عادل نامی شخص نے اپنے چچا زاد بھائی کو قتل کردیا، جبکہ مزید تین افراد زخمی ہوگئے۔ زیدہ گاؤں میں فائرنگ سے ظہور اسلام شدید زخمی ہوا، جبکہ 5 مارچ کو زیدہ بائی پاس پر عبداللہ نامی شخص کو نشانہ بنایا گیا۔ کالو حان میں دو فریقین کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا۔ جہگنات میں اینٹوں کے بھٹے میں فائرنگ سے 47 سالہ ظفر علی موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ 9 مارچ کو صوابی میں بیٹھے کی فائرنگ سے والد سمیت سینیٹر مشتاق احمد خان کے بھائی شکیل خان بھی فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہوئے۔
مردان میں 8 مارچ کو علاقے کڑپندی قاسم طورو میرہ میں پرانی دشمنی پر فائرنگ ہوئی، جس میں تین بھائیوں سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ بچوں سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوگئے۔
نوشہرہ میں 7 مارچ کو ایک افسوسناک واقعے میں جاوید شاہ نامی شخص نے معمولی تکرار پر اپنی والدہ، بہن اور بھائی کو گولی مار کر قتل کردیا۔
مالاکنڈ کے مختلف علاقوں میں بھی فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے درگئی میں 6 مارچ کو مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ماں اور بیٹے کو قتل کردیا۔ جبکہ پولیس کے مطابق واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ 9 مارچ کو سخاکوٹ میں زمین کے تنازعے پر دو فریقین میں فائرنگ ہوئی، جس میں چار افراد زخمی ہوگئے۔
پشاور میں بھی رمضان کے پہلے عشرے دوران 7 مارچ کو دو انوکھے مگر المناک فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ ریگی سفید سنگ میں ایک شخص نے واٹس ایپ گروپ سے نکالنے پر ایڈمن کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ فقیرآباد کی افغان کالونی میں انڈے لڑانے کے تنازعے پر فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔
خیبر پختونخوا میں رمضان المبارک کے پہلے عشرے کے دوران قتل و غارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں معمولی تنازعات خونی تصادم میں بدل گئے۔ مختلف اضلاع میں فائرنگ کے نتیجے میں 22 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 20 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعات کی تفتیش میں مصروف ہیں، تاہم ان بڑھتے ہوئے پُرتشدد واقعات نے عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔
یہ معلومات مختلف ذرائع اور میڈیا پلیٹ فارمز سے جمع کر دی گئی ہیں،