مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی حراسانی اسکینڈل کا انکشاف، پروفیسر گرفتار
مالاکنڈ: مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی حراسانی کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں پروفیسر عبدالحسیب کو طالبہ کی شکایت پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ لیویز ذرائع کے مطابق مطالعہ پاکستان کے پروفیسر عبدالحسیب کے خلاف ملاکنڈ یونیورسٹی کے اردو مضمون 6th سمسٹر کے طالبہ نمرا گل ( فرضی نام ) نے تھانہ بائزئی میں رپورٹ درج کرائی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم کے خلاف دفعات 365B، 511، 452، 354 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اسے 18 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار پروفیسر کے قبضے سے طالبات کی بڑی تعداد میں نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئی ہیں جس نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
لیویز ذرائع کے مطابق یونیورسٹی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم واقعے پر شدید عوامی ردِعمل سامنے آیا ہے۔ اسکینڈل سے متعلق یونیورسٹی اور ضلعی انتظامیہ کا کوئی مؤقف تاحال سامنے نہیں آیا۔
ذرائع کے مطابق اس اسکینڈل میں مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو معاملے کی تہہ تک پہنچنے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2020 میں بھی مالاکنڈ یونیورسٹی میں ایک چینی طالبہ نے ایک سینئر پروفیسر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا۔ متاثرہ طالبہ کے مطابق مذکورہ پروفیسر، جو انگریزی ڈیپارٹمنٹ میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے، نے اسے ہراساں کیا۔