بنوں میں غیر قانونی ہجرت کے نقصانات اور پاکستان میں مواقع پر آگاہی سیمینار کا انعقاد

بنوں میں غیر قانونی ہجرت کے نقصانات اور پاکستان میں مواقع پر آگاہی سیمینار کا انعقاد

بنوں: غیر قانونی ہجرت کے خطرات اور پاکستان میں موجود مواقع کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے یورپین ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور یورپی یونین کی مالی معاونت سے “پرواز مہم” کے تحت ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ یہ سیمینار بنوں کے مقامی کمیونٹی ہال میں منعقد ہوا، جس میں نوجوانوں، طلبہ، مقامی کمیونٹی کے افراد، اور مختلف اداروں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔

سیمینار کے اغراض و مقاصد
سیمینار کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو غیر قانونی ہجرت کے خطرات اور نقصانات سے آگاہ کرنا اور انہیں اپنے ملک میں موجود مواقع کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنا تھا۔ مقررین نے زور دیا کہ غیر قانونی راستوں سے بیرون ملک جانے کے نتیجے میں نوجوان نہ صرف اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ اپنے خاندانوں کے لیے بھی پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔

پراجیکٹ کوآرڈینیٹر کا خطاب
پروگرام کے پراجیکٹ کوآرڈینیٹر امان اللہ نے تقریب کے دوران تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ “غیر قانونی ہجرت کے خطرناک نتائج سامنے آتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ہزاروں نوجوان ہر سال بیرون ملک جانے کے لیے یہ راستے اپناتے ہیں۔ اس مہم کے تحت ہمارا مقصد نوجوانوں کو ایسے فیصلے کرنے سے باز رکھنا ہے جو ان کے اور ان کے خاندانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور مواقع سے مالا مال ملک ہے۔ یہاں موجود ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز نوجوان نسل کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور کام کر رہے ہیں۔ امان اللہ نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی قابلیت میں اضافہ کریں اور پاکستان میں موجود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنا مستقبل سنواریں۔

ماہرین کی گفتگو
سیمینار میں شامل ماہر سپیکر انیس الرحمان نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “یہ ایک غلط فہمی ہے کہ کامیابی کے لیے بیرون ملک جانا ہی واحد راستہ ہے۔ پاکستان میں بھی مواقع کی کوئی کمی نہیں، ضرورت صرف ان مواقع کو پہچاننے اور خود کو ان کے لیے تیار کرنے کی ہے۔ غیر قانونی ہجرت کے نتیجے میں نہ صرف آپ اپنی زندگی خطرے میں ڈال دیتے ہیں بلکہ اپنے اہل خانہ کو بھی مشکلات میں مبتلا کر دیتے ہیں۔”

انیس الرحمان نے قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اگر آپ اپنی مہارتوں میں اضافہ کریں اور قانونی طور پر بیرون ملک جائیں تو آپ وہاں کی معیشت میں بھی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں اور اپنے اہل خانہ کی بہتر طریقے سے کفالت کر سکتے ہیں۔

مقامی کمیونٹی کی شرکت
سیمینار میں مقامی کمیونٹی کے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور غیر قانونی ہجرت کے نقصانات اور پاکستان میں موجود مواقع کے حوالے سے سوالات کیے۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نوجوان نسل کی بہتر رہنمائی اور انہیں قانونی راستوں کے بارے میں شعور فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

پرواز مہم کا تعارف
پرواز مہم یورپین ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی زیر نگرانی یورپی یونین کے تعاون سے چلنے والا منصوبہ ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو غیر قانونی ہجرت کے نقصانات کے بارے میں آگاہ کرنا اور انہیں پاکستان میں موجود مواقع سے روشناس کروانا ہے۔ امان اللہ نے بتایا کہ اس مہم کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں 30 آگاہی سیمینار منعقد کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں تک یہ پیغام پہنچ سکے۔

اختتامی کلمات
تقریب کے اختتام پر شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ غیر قانونی ہجرت کے خاتمے کے لیے حکومتی سطح پر مزید اقدامات کیے جائیں اور نوجوانوں کو ملک میں موجود وسائل کو استعمال کرنے کے لیے بھرپور رہنمائی فراہم کی جائے۔ سیمینار نے نوجوانوں کو سوچنے پر مجبور کیا کہ کامیابی صرف بیرون ملک جانے سے نہیں بلکہ اپنے ملک میں موجود وسائل کو بروئے کار لا کر بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔

یہ سیمینار نوجوانوں کی زندگیوں کو بدلنے اور ان کے مستقبل کو بہتر بنانے کی ایک اہم کاوش ثابت ہوا۔

Website |  + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *