چارسدہ ماہ دسمبر میں 13 افراد جانبحق، 35 چوری اور رہزنی کے واقعات رپورٹ

چارسدہ ماہ دسمبر میں 13 افراد جانبحق، 35 چوری اور رہزنی کے واقعات رپورٹ

انیس ٹکر، سید فضل اللہ

چارسدہ: ضلع چارسدہ کے تینوں تحصیلوں میں دسمبر کے مہینے میں امن و امان کی سنگین صورتحال نے عوام کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ مختلف جرائم کے واقعات میں 13 افراد فائرنگ کے نتیجے میں جانبحق جبکہ چوری اور رہزنی کے 35 سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ تحصیل چارسدہ، تنگی اور شبقدر میں ان جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات نے عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔

تحصیل چارسدہ میں جرائم کی صورتحال

تحصیل چارسدہ میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں پانچ افراد قتل ہوئے۔ تھانہ پڑانگ کی حدود میں دو بھائیوں عمر حسین اور شافہد کو رشتہ داروں نے مخالفین سے تعلقات کے شبے پر قتل کر دیا۔ اتمانزئی کے علاقے میں رقم کے تنازعے پر ابراہیم نامی شخص کو بازار میں قتل کیا گیا۔ اسی طرح تھانہ سٹی کے حدود میں پٹکی چوک میں ایک بھائی کو دوسرے بھائی کے سامنے گولی مار دی گئی جبکہ تھانہ پڑانگ میں پولیس مقابلے کے دوران اسرار الدین نامی شخص مارا گیا۔

چارسدہ تحصیل میں چوری اور رہزنی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ رجڑ بازار میں مسلح افراد نے دوکاندار خادم جان سے 50 ہزار روپے چھین لیے۔ اسی طرح حسّیب اور شبیر نامی دوکانداروں کو بھی نقدی سے محروم کیا گیا۔ چارسدہ سٹی میں ایک نانبائی کے گھر سے 60 لاکھ روپے اور 7 تولے سونا چوری ہوا، جبکہ ڈھب بانڈہ میں ایک حجرے سے موٹر اور 6 جانور چوری کر لیے گئے۔ نستہ کے علاقے میں ایک شخص سے اس کا 125 موٹر سائیکل چھین لیا گیا۔

تحصیل تنگی میں جرائم کی شدت

تحصیل تنگی میں زمین کے تنازعے پر گنڈیری میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد، جواد علی اور نظار علی، قتل اور پانچ افراد جن میں ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوئے، شکور کریموں کے علاقے میں غیرت کے نام پر ایک مرد اور عورت کو قتل کر دیا گیا، جبکہ زیم کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد نذیر ولد غنی رحمان کو قتل کر دیا۔ مندنی پولیس کے ساتھ ایک مقابلے کے دوران بھی ایک شخص مارا گیا۔

تنگی میں چوری اور رہزنی کی وارداتوں نے عوام کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ تنگی کی سماجی و سیاسی شخصیت صدر تسلیم خان اور سینئر صحافی رضا خان کے مطابق، اس مہینے کے دوران تقریباً 25 سے 26 چوری اور رہزنی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان وارداتوں میں لوگوں کو راستے میں لوٹا گیا، گھروں سے قیمتی اشیاء چوری کی گئیں، اور مضافاتی علاقوں میں بجلی کی تاریں چوری کی گئیں۔

شبقدر میں جرائم کے اعداد و شمار

تحصیل شبقدر میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد، ظفر علی اور شازیب، جانبحق ہوئے، جبکہ دو دیگر افراد زخمی ہوئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، شبقدر کے ایک تھانے کی حدود میں ایک ٹرانسفارمر چوری کیا گیا اور ایک واقعے میں شہریوں کو لوٹ لیا گیا۔

عوام میں خوف و ہراس

چارسدہ کی تینوں تحصیلوں میں جرائم کے ان بڑھتے ہوئے واقعات نے عوام میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے۔ یہ اعداد و شمار مختلف ذرائع سے اکٹھے کیے گئے ہیں اور یہ سرکاری ڈیٹا نہیں ہے۔ عوام نے حکام سے امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے.

Website | + posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *